بٹ کوائن کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
Bitcoin all-time high
فائیل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) بٹ کوائن نے ایک نئے تاریخی ریکارڈ کو عبور کرتے ہوئے 121,207.55 ڈالر کی بلند ترین قیمت حاصل کی اور پھر تقریباً 121,015 ڈالر کی سطح پر مستحکم ہوا جو کہ آج تقریباً 1.6 فیصد کا اضافہ ہے۔

 یہ غیر معمولی اضافہ ادارہ جاتی طلب میں تیزی، امریکہ میں زیر التوا اہم قانون سازی جیسے "جینیئس ایکٹ"، "کلیرٹی ایکٹ" اور "اینٹی-سی بی ڈی سی سرویلینس اسٹیٹ ایکٹ" کے مثبت اشاروں اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کھلے طور پر کرپٹو کی حمایت کے بعد سامنے آیا جو "کرپٹو ویک" سے پہلے واشنگٹن میں خود کو پرو-کرپٹو کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔

مزید برآں اسی دوران ایتھیریم پانچ ماہ کی بلند ترین سطح کو چھوتے ہوئے تقریباً 50 ڈالر کا اضافہ کرتے ہوئے 3,049 سے 3,050 ڈالر کی سطح پر پہنچ گیا۔

اس واقعے کے باعث آلٹ کوائنز اور متعلقہ سرمایہ کاری کے ذرائع میں بھی نمایاں سرگرمی دیکھی گئ ہے۔ ایکسپی آر اور سولانا میں ایک سے دو ہندسوں کی نمو ہوئی  جبکہ ہانگ کانگ میں کرپٹو پر مبنی ای ٹی ایف نے بھی نئے ریکارڈ قائم کیے جو عالمی سرمایہ کاروں کے جوش کی عکاسی کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بڑی تیزی

یاد رہے کہ کل کرپٹو مارکیٹ کی مالیت تقریباً 3.78 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ اس جولائی میں بٹ کوائن ای ٹی ایف میں ادارہ جاتی سرمایہ کاری 50 بلین ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔

اگرچہ مارکیٹ میں زبردست حرکت ہے لیکن ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ قیمتوں میں اتار چڑھاؤ زیادہ ہے اور عالمی میکرو یا پالیسی میں کوئی غیر متوقع تبدیلی مارکیٹ کی سمت بدل سکتی ہے۔

سرمایہ کار اور ریگولیٹرز دونوں "جینیئس ایکٹ" اور متعلقہ قوانین پر آنے والے ہاؤس اور سینیٹ کے اجلاسوں کو غور سے دیکھ رہے ہیں  جو طویل مدتی قبولیت اور استحکام کے لیے راہ ہموار کر سکتے ہیں۔ اسی دوران کرپٹو مارکیٹس ادارہ جاتی پورٹ فولیو میں تبدیلیوں اور عالمی سطح پر ای ٹی ایف کی ترقیات پر ردعمل دے رہی ہیں۔

یہ اہم کرپٹو سنگ میل صرف قیمت کی بلند ترین سطح نہیں ہے بلکہ یہ ڈیجیٹل کرنسی کی بڑھتی ہوئی عام قبولیت اور بدلتے ہوئے ریگولیٹری فریم ورک کی نشاندہی کرتا ہے اور ساتھ ہی ایک نئی اثاثہ کلاس کے طور پر ایکویٹیز اور سونے کے برابر امکانات قائم کر رہا ہے۔