
تفصیلات کے مطابق اس مقصد کے لیے پاکستان ورچوئل اثاثہ جات ریگولیٹری اتھارٹی (PVARA) قائم کی جائے گی۔ یہ ادارہ ان لوگوں اور کمپنیوں کو لائسنس فراہم کریں گا جو کرپٹو سے متعلق کام کرنا چاہتے ہیں، جیسے کہ خرید و فروخت، سرمایہ کاری یا سروس فراہم کرنا ۔ بغیر لائسنس کام کرنا غیر قانونی ہوگا اور اس پر جرمانہ بھی ہو سکتا ہے۔
مزید برآں نیا قانون 120 دن کے لیے فوری طور پر نافذ ہو گیا ہے۔ اس دوران پارلیمنٹ سے منظوری لی جائے گی تاکہ اسے مستقل قانون بنایا جا سکے۔اس قانون کے تحت ایک خاص ٹیم بھی بنے گی جو چیک کرے گی کہ کرپٹو کرنسی اسلامی اصولوں کے مطابق ہے یا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ انتظامیہ کی کرپٹو موافق پالیسیاں، بٹ کوائن تاریخی بلندی کو چھو گیا
حکام کا کہنا ہے کہ یہ قانون دھوکہ دہی، غیر قانونی پیسے کے لین دین اور دہشتگردی کی مالی معاونت روکنے میں مدد دے اور ملک میں ڈیجیٹل معیشت کو محفوظ بنائے گا۔