ٹرمپ انتظامیہ کی کرپٹو موافق پالیسیاں، بٹ کوائن تاریخی بلندی کو چھو گیا
ٹرمپ انتظامیہ کی کرپٹو موافق پالیسیوں کی بدولت بٹ کوائن کی قیمت تاریخی بلندیوں پر جا پہنچی۔
فائل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) ٹرمپ انتظامیہ کی کرپٹو موافق پالیسیوں کی بدولت بٹ کوائن کی قیمت تاریخی بلندیوں پر جا پہنچی۔

تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق تاریخ میں پہلی مرتبہ بٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ 18 ہزار ڈالر سے تجاوز کر گئی، رواں سال 2025 کےد وران بٹ کوائن کی قدر میں 25 فیصد اضافہ ہوچکا ہے۔

کرپٹو ماہر اور "ملک روڈ" کے شریک بانی کائل ریڈ ہیڈ نے گزشتہ دنوں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ "ایکس" (سابقہ ٹویٹر) ایک پیغام میں کہا کہ ’اب ملاقاتایک لاکھ 50 ہزار ڈالر پر ہوگی۔

واضح رہے کہ انہوں نے جون کے آخر میں بٹ کوائن کی "بلش کپ اینڈ ہینڈل" فارمیشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ تکنیکی پیٹرن بٹ کوائن کو نئی بلندیوں تک لے جا سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کی کرپٹو دوست پالیسیوں نے کی بدولت ڈیجیٹل اثاثوں کو تقویت ملی ہے جو اس شعبے میں سرمایہ کاری کی راہیں کھولنے میں معاون ہو سکتا ہے۔

کرپٹو ماہرین کی جانب سے یہ بھی کہا جارہا ہے کہ مختلف ادارہ جاتی پلیٹ فارمز کی جانب سے بٹ کوائن تک رسائی کی اجازت جیسے نئے عوامل رواں برس بٹ کوائن کی قیمت کو ایک لاکھ 40 ہزار ڈالر یا اس سے بھی زیادہ تک لے جا سکتے ہیں۔

دوسری جانب کرپٹو کرنسی ایتھر کی قدر بھی 6.4 فیصد بڑھ گئی ہے، ایک ایتھر 2 ہزار 999 ڈالر کا ہوگیا ہے۔

خیال رہے کہ بِٹ کوائن ایک کرپٹو کرنسی ہے جسے ڈیجیٹل کرنسی بھی کہا جا سکتا ہے، یہ روایتی طور پر دُنیا بھر میں استعمال ہونیوالی کرنسیوں ڈالر، پاونڈ یا روپے وغیرہ سے اس لیے مختلف ہے کیونکہ یہ کسی مستند مالی ادارہ کے کنٹرول میں نہیں ہے۔