
ذرائع کے مطابق ٹیکس وصولی بڑھانے کیلئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر )کو نئے اختیارات حاصل ہوں گے، ایف بی آر کو کاروباری افراد کی رجسٹریشن اور شناختی کارڈ نمبر چیک کرنے کا اختیار ہوگا، رجسٹریشن کے بغیر کاروبار پر پابندی ہوگی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ سولر پینلز پر 10 فیصد ٹیکس دینا ہوگا، نان فائلر صرف 75 ہزار روپے تک بینک سے ایڈوانس ٹیکس کے بغیر رقم نکلوا سکے گا، مخصوص حد سے زیادہ رقم کی ٹرانزیکشن پر بینک ایف بی آر کو ڈیٹا فراہم کرنے کا پابند ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: تنخواہ دار طبقے کیلئے بڑا ریلیف، انکم ٹیکس ختم کرنے کا اعلان
نئے قوانین کے تحت ٹی بلز اور انویسٹمنٹ بانڈز پر نیا ٹیکس ادا کرنا لازم ہوگا، خریدار 8 ماہ کے اندر ٹی بلز اور انویسٹمنٹ بانڈز کی رقم نکلوانے پر ٹیکس ادا کرے گا، ٹی بلز میں سرمایہ کاری پر ٹیکس 15 سے بڑھا کر 20 فیصد کردیا گیا، میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری پر ٹیکس 25 سے بڑھا کر 29 فیصد دینا ہوگا۔
اسی طرح آن لائن کاروبار کی ایف بی آر رجسٹریشن لازم ہوگی، آئندہ مالی سال کے دوران 389 ارب روپے نئے ٹیکس اقدامات کے تحت لیے جائیں گے، 312 ارب روپے کے نئے ٹیکس بھی مختلف مدعات میں وصول کیے جائیں گے، ایک دن کے چوزے کی فروخت پر 10 روپے ایکسائز ڈیوٹی لگ گئی۔