
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ کم سے کم اجرت نہیں بڑھائی جائے گی ، کم سے کم ماہانہ اجرت کو موجودہ سطح پر برقرار رکھا جائے گا، کم از کم تنخواہ کو مہنگائی کی شرح سے دیکھنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم جو کچھ بھی کررہے ہیں وہ قرضہ لے کر کر رہے ہیں، پھر یہاں سوال ہوتا ہے کہ کہ قرضوں میں اضافہ کیوں ہو رہا ہے ، ہمیں تنخواہ کو مہنگائی سے لنک کر کے چلنا ہے، ملک میں کچھ اخراجات بڑھائے ہیں اس کی ضرورت تھی۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ وفاقی حکومت کے اخراجات میں کمی ہماری ذمہ داری ہے ، گزشتہ مالی سال کے دوران وفاقی حکومت کے اخراجات میں 2فیصد سے بھی کم اضافہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: مالی سال 26-2025 کا بجٹ پیش، اپوزیشن کا ایوان میں شور شرابہ
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ماضی میں جو چیز کبھی ریورس نہیں ہوتی تھی اس کو ہم نے ریورس میں ڈال دیا ہے، کئی تجاویز ایسی ہیں جن پر ابھی کام ہورہا ہے، میں نے گزشتہ 10 سے 11 سال میں کوئی اوپر جاتی چیز نیچے آتی نہیں دیکھی لیکن اب ہو رہا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ ٹیرف پر بڑی تفصیل سے بات کی ہے، بات کی تھی کہ اصلاحات کیوں کرنے جارہے ہیں، بار بار یہ بات ہوتی ہے کہ اسٹرکچرل ریفارمز کیوں نہیں ہورہیں، زراعت اورلائیو سٹاک سے متعلق پالیسی ہونی چاہیے، چھوٹے کسانوں کی فنانسنگ کو بڑھانا ہے، صوبوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
یاد رہے کہ ملک میں اس وقت کم سے کم ماہانہ اجرت 37 ہزار روپے ہے جو گزشتہ بجٹ میں مقرر کی گئی تھی۔