بجٹ میں کم آمدنی والے افراد کیلئے سستے گھروں کا نیا پیکیج زیر غور
 مالی سال 26-2025 کے بجٹ میں کم آمدن والے افراد کے لیے سستے گھروں نیا پیکیج زیر غورہے۔
فائل فوٹو
اسلام آباد: (ویب ڈیسک) مالی سال 26-2025 کے بجٹ میں کم آمدن والے افراد کے لیے سستے گھروں نیا پیکیج زیر غورہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ملک میں بڑھتی ہوئی رہائشی قلت کے پیش نظر 3 اور 5 مرلہ گھروں کے لیے شرحِ سود میں سبسڈی دینے اور 10 سے 12 سال کی آسان اقساط پر مشتمل سستے ہاؤسنگ پیکیج کی تیاری پر کام کر رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق اس اقدام کا مقصد کم آمدنی والے طبقے کو اپنا گھر بنانے میں مالی سہولت دینا ہے کیونکہ پاکستان میں رہائشی یونٹس کی طلب اور رسد میں نمایاں فرق پایا جاتا ہے۔

ایک اندازے کے مطابق ملک میں ایک کروڑ 40 لاکھ گھروں کی کمی کا سامنا ہے، جس کے باعث حکومت اس خلا کو پُر کرنے کے لیے بجٹ میں ہاؤسنگ اسکیموں کے لیے نئی مراعات متعارف کروانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا عوام کو انرجی سیور پنکھے آسان اقساط پر دینے پر غور

وزیراعظم آفس کی جانب سے 10 مرلہ کے گھروں کے لیے سبسڈی کا دائرہ بڑھانے کی تجویز پر بھی غور جاری ہے تاہم اس پر بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی جانب سے اعتراضات سامنے آنے کا امکان ہے، کیونکہ بڑے گھروں کے لیے سبسڈی سے مالی بوجھ میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

حکام کے مطابق 3 اور 5 مرلہ یونٹس کے لیے سود پر سبسڈی کا سالانہ خرچ تقریباً 50 سے 70 ارب روپے کے درمیان ہوگا جبکہ 10 مرلہ کے گھروں کے لیے یہ لاگت اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔

علاوہ ازیں بینکنگ شعبہ مارگیج فنانسنگ میں رکاوٹوں کا سامنا کر رہا ہے خصوصاً واجبات کی وصولی میں عدالتی حکم امتناعی مسائل پیدا کر رہے ہیں، اس حوالے سے قانون میں کچھ ترامیم کی گئی ہیں مگر ابھی بھی مزید اصلاحات درکار ہیں۔