
ترجمان پاکستان ریلویز کے مطابق عید کے تینوں دن عمومی ٹرینوں کی کرنٹ بکنگ پر 20 فیصد رعایت ہوگی تاہم عید سپیشل ٹرینوں پر رعایت کا اطلاق نہیں ہو گا۔
دوسری جانب وزیر ریلوے حنیف عباسی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ عید الاضحیٰ پر پانچ خصوصی ٹرینز چلائی جائیں گی،عید کے تین دن ٹرین کرایوں میں 20 فیصد ڈسکاؤنٹ دے رہے ہیں ،میڈیا کے ساتھ کیے گئے معاہدے مکمل طور پر نبھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ریلوے نے 77 سالہ تاریخ میں نئی کامیابیاں حاصل کیں، گزشتہ گیارہ مہینوں میں پاکستان ریلوے کی کارکردگی شاندار رہی، ریلوے کی آمدن 83 ارب روپے تک پہنچ گئی، گزشتہ چار ماہ میں کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی۔
حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال 42 ارب روپے پسنجر سروسز سے کمائے، ریلوے نے 29 ارب روپے فریٹ سروس سے اور 13 ارب دیگر ذرائع سے کمائے،ریلوے ملازمین کو محکمہ تنخواہیں خود دے رہا ہے ، ریلوے کی لیز شدہ جگہوں سے بھی آمدن حاصل ہو رہی ہے۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ دنیا فریٹ ٹرینز سے آمدن حاصل کرتی ہے، ہم بھی آؤٹ سورس کریں گے، وزیر اعظم کی سوچ کے مطابق رائل پام آؤٹ سورس کیا جا رہا ہے، بولی کے عمل میں شفافیت ہوگی، بڈز سب کے سامنے کھولی جائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ریلوے کے آٹھ ہسپتالوں کے لیے ایک ارب روپے کا بجٹ مختص ہے ، ریلوے ہسپتالوں کو بھی آؤٹ سورس کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے ، ریلوے ملازمین کو علاج کی سہولیات مفت فراہم کی جائیں گی، غیر ملازمین سے علاج کے اخراجات وصول کیے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: میٹرو بسوں کے کرایوں میں 100 فیصد اضافہ
انہوں نے کہا کہ 14 ریلوے سکول آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سکولوں میں پرائیویٹ تعلیمی اداروں جیسی سہولیات فراہم ہوں گی، ملازمین کے بچوں سے فیسیں ریلوے کی شرائط کے مطابق وصول کی جائیں گی۔
وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ چکلالہ اور مارگلہ اسٹیشن پر صفائی کا نظام بہترین بنایا گیا، ریلوے میں فوڈ کے متعلق اصلاحات کی جارہی ہیں اور کڑی نگرانی کی جارہی ہے ،چاروں صوبوں کی فوڈ اتھارٹیز فوڈ کوالٹی پر کام کر رہی ہیں، فرنٹ ڈیسک سروس اولین ترجیح ہے، ٹرین ہوسٹس سروس بھی شروع کی جا رہی ہے۔
حنیف عباسی نے کہا کہ پنجاب کی طرز پر اینٹی انکروچمنٹ آپریشن کیا جائے گا، اربوں روپے کی قیمتی زمین واگزار کرائی جائے گی، اسٹیشن یارڈز، کمرشل اور زرعی و رہائشی زمینیں خالی کرائی جائیں گی،پنجاب حکومت کے ساتھ مضبوط ورکنگ ریلیشن قائم ہو چکا ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 2016 سے رکے ہوئے منصوبے دوبارہ فعال کیے جا رہے ہیں، گرین پاکستان منصوبے کے تحت ریلوے ٹریکس کے اطراف درخت لگائے جائیں گے، پنجاب کے لیے 45 ارب روپے کا ریلوے منصوبہ تیار ہے ،ریلوے کی رفتار 60 کلومیٹر فی گھنٹہ تک بڑھانے کا منصوبہ بنایا ہے ، ریلوے میں 1413 نئی ویگنز تیار کی جا رہی ہیں۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ 15 جون کو لاہور سے نارووال کے لیے نئی ریل سروس کا آغاز ہو گا، 15 جون کو لاہور سے ملتان، سندھ اور بارڈر تک روس کے لیے فریٹ ٹرین روانہ ہوگی، قازقستان کے ساتھ ریلوے منصوبے پر کام جاری ہے۔
حنیف عباسی کا مزید کہنا تھا کہ ریکوڈک اور تھر کول کی ترسیل کے لیے ریلوے کو اپ لفٹ کرنا ہو گا، کامیاب ریکوڈک کے لیے ریلوے اپ گریڈنگ ناگزیر ہے، فریٹ اور آڈٹ کے متعلق کام کرنے والی تین غیر فعال کمپنیوں کو بند کر دیا گیا ہے، مارگلہ ریلوے اسٹیشن کو جدید خطوط پر اپ لفٹ کیا جائے گا۔