قومی بچت اسکیموں پر منافع کی شرح میں کمی
ملک میں افراطِ زر کی حالیہ کمی کے بعد ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز نے قومی بچت کی مختلف اسکیموں پر منافع کی شرح میں کمی کا اعلان کر دیا
ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز نے قومی بچت کی مختلف اسکیموں پر منافع کی شرح میں کمی کا اعلان کیا/ فائل فوٹو
(ویب ڈیسک) ملک میں افراطِ زر کی حالیہ کمی کے بعد ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز نے قومی بچت کی مختلف اسکیموں پر منافع کی شرح میں کمی کا اعلان کر دیا۔ فیصلے کا مقصد مالیاتی پالیسی کو موجودہ معاشی حالات سے ہم آہنگ کرنا اور معیشت میں توازن قائم رکھنا ہے۔

ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق نئی شرحِ منافع کا اطلاق 21 مئی 2025 سے ہوگا۔ اس فیصلے کے تحت مختلف سیونگز اسکیمز پر منافع کی شرح میں ایک فیصد تک کمی کی گئی ہے، تاہم ہر اسکیم پر یہ کمی مختلف سطح پر لاگو کی جائے گی۔

سیونگ اکاؤنٹ پر منافع کی شرح ایک فیصد کمی کے بعد اب 9.5 فیصد ہو گئی ہے۔ اسی طرح اسپیشل سیونگز سرٹیفکیٹس پر منافع میں 30 بیسز پوائنٹس کمی کی گئی ہے جس کے بعد اس اسکیم کا منافع 10.9 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر پابندیاں ختم کرنے کا فیصلہ

مزید یہ کہ ریگولر انکم سرٹیفکیٹس پر منافع کی شرح میں 18 بیسز پوائنٹس کی کمی کے بعد اب یہ شرح 11.52 فیصد ہو گئی ہے۔ ڈیفنس سیونگز سرٹیفکیٹس پر بھی 21 بیسز پوائنٹس کی کمی کی گئی ہے، اور اب ان پر منافع 11.91 فیصد دیا جائے گا۔

سب سے زیادہ استعمال ہونے والی اسکیموں میں سے بہبود سیونگز سرٹیفکیٹس، پنشنرز بینیفٹ اکاؤنٹ، اور شہداء فیملی ویلفیئر اکاؤنٹ شامل ہیں، جن پر منافع کی شرح میں 24 بیسز پوائنٹس کمی کی گئی ہے۔ ان اسکیموں پر اب 13.4 فیصد منافع فراہم کیا جائے گا۔

حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ ملک میں افراطِ زر کی موجودہ رفتار اور اسٹیٹ بینک کی مالیاتی پالیسی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ شرحِ منافع میں اس کمی کا مقصد سرمایہ کاری کو متوازن رکھنا اور مہنگائی کے دباؤ کو کم کرنا ہے تاکہ معیشت کو مستحکم رکھا جا سکے۔

قومی بچت اسکیموں میں سرمایہ کاری کرنے والے افراد کو اب اپنے مالی فیصلوں پر نظرثانی کرنا ہوگی تاکہ وہ نئے معاشی حقائق کے مطابق اپنی بچت کا درست استعمال کر سکیں۔