
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی ) کا اجلاس ہوا جس میں نیٹ میٹرنگ قوانین میں ترمیم کا فیصلہ اور گرڈ صارفین پر بوجھ کم کرنے کی کوشش کی گئی۔
ای سی سی کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق نئے سولر صارفین سے نیٹ میٹرنگ کے تحت بجلی کی خریداری کی شرح 27 روپے کے بجائے 10 روپے فی یونٹ مقرر کی گئی ہے تاہم موجودہ نیٹ میٹرنگ صارفین کے معاہدے پرانے نرخوں کے مطابق برقرار رہیں گے ۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ درآمد اور برآمد شدہ یونٹس کی بلنگ الگ الگ ہوگی ،سولر پینل کی قیمتوں میں کمی سے نیٹ میٹرنگ صارفین میں اضافہ سے گرڈ صارفین پر بوجھ بڑھا ہے، دسمبر 2024 تک نیٹ میٹرنگ صارفین نے گرڈ صارفین پر 159 ارب روپے کا بوجھ ڈالا ۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ 2034 تک نیٹ میٹرنگ سے گرڈ صارفین پر 4240 ارب روپے کا بوجھ بڑھنے کا خدشہ ہے۔
علاوہ ازیں ای سی سی نے گوادر پورٹ سے پوٹاشیم سلفیٹ کھاد کی برآمد کی منظوری دے دی ہے،وفاقی وزارت تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت کیلئے 25 کروڑ روپے کی گرانٹ بھی منظور کی گئی ہے جبکہ وزارت صنعت و پیداوار کیلئے 22 کروڑ روپے کی گرانٹ کی منظوری ہوئی ہے۔
ای سی سی نے وزارت داخلہ کے ہیلی کاپٹر کی مرمت کیلئے ساڑھے 5 کروڑ روپے گرانٹ کی منظوری دی ہے جبکہ ایس ڈی جی پروگرام کیلئے 67 کروڑ روپے کی گرانٹ کی منظور کی گئی ہے۔