پنجاب میں سافٹ سموگ لاک ڈاؤن لگانے کی تجاویز
Image
لاہور: (سنو نیوز) نگران حکومت نے پنجاب میں سموگ کے تدارک کے لیے سافٹ سموگ لاک ڈاؤن لگانے کی تجاویز تیار کرلیں، اس سلسلے میں نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کیبنٹ کمیٹی برائے انسداد اسموگ کا اہم اجلاس آج طلب کر لیا۔ ذرائع نگراں حکومت کے مطابق محکموں کی طرف سے رواں جمعے کو تمام اسکول، کالج، یونیورسٹیز بند کرنیکی تجویز دی گئی جبکہ ہفتے کے روز بھی مارکیٹیں، جم، سنیما، تھیٹر اور فیکٹریاں مکمل بند کرنے کا کہا گیا۔ محکموں کی جانب سے ہفتے کے روز ریسٹورنٹس بند کرنے کی تجویز دی گئی جبکہ صرف ٹیک اوے اور ہوم ڈلیوری ہوگی۔ شہر میں پبلک اور پرائیویٹ گاڑیوں کو بھی محدود کرنے کی تجویز دی گئی۔ سرکاری دفاتر میں بھی آدھے ملازمین کام کریں گے۔ ذرائع نگراں حکومت کے مطابق جمعہ اور ہفتہ کو سافٹ لاک ڈاؤن کے بعد شہر میں ناکے لگانے کی بھی تجویز دی گئی۔ اسموگ میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ لاہور میں غیر معمولی ٹریفک ہے۔ خلاف قانون کام کرنے والی فیکڑیوں کو بند اور بھاری جرمانوں کی تجویز زیر غور ہے۔ لاہور میں دفعہ 144 کے نفاذ کی بھی تجویز ہے۔ پنجاب میں سموگ کا راج، مصنوعی بارش کیلئے پلان تیار یاد رہے پنجاب بھر میں اسموگ کی صورت حال خطرناک ہو جانے کے پیش نظر پنجاب حکومت نے ہفتہ کے روز 10 اضلاع کے تعلیمی ادارے بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ہفتہ 18 نومبر کو لاہور، ننکانہ صاحب، شیخوپورہ، قصور، گوجرانوالہ، گجرات، سیالکوٹ، نارروال، حافظہ آباد، اور منڈی بہاؤالدین میں تعلیمی ادارے بند رہیں گے جبکہ مارکیٹیں، دکانیں، جم اور سینماء ہال سہ پہر 3 بجے کھلیں گے۔ واضح رہے لاہور ہائیکورٹ نے صوبائی دارالحکومت میں بڑھتی ہوئی سموگ کے خاتمے کے لئے فوری اسموگ ایمرجنسی نافذ کرنے کا حکم دیا۔ جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ فوری سموگ ایمرجنسی کا نفاذ کیا جائے۔ جسٹس شاہد کریم نے سموگ کی موجودہ صورتحال پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسموگ کا جو احوال ہے اس کی ذمہ دار حکومت ہے، شہر کی جو حالت ہے وہ آپ دیکھ لیں، آپ شہر کے مالک ہو آپ سب کچھ کرسکتے ہو، پہلے یہ سموگ نومبر کے آخر اور دسمبر میں آتی تھی، اب یہ سموگ اکتوبر میں شروع ہوچکی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ نے تمام سکولز، کالجز کے بچوں کو کالا دھواں چھوڑنے والے کارخانوں کی اطلاع دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سکول کالجز کے بچے اپنے علاقوں میں اگر کالا دھواں چھوڑنے والا کوئی کارخانہ ہے تو اطلاع دیں، کمشنر لاہور سمیت دیگر افسران کل سے سکولز کالجز میں جاکر بچوں کو آگاہ کریں، کالا دھواں چھوڑنے والی فیکٹریوں کو سیل کر کے ڈی سیل نہ کیا جائے۔ سی ٹی او لاہور مستنصر فیروز کے حکم پر سموکی وہیکلز کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن کرتے ہوئے دھواں چھوڑنے والی 02 ہزار 91 گاڑیاں بند، 8 ہزار 349 گاڑیوں کو چالان کئے گئے۔ دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں تھانوں میں بند کروانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ ایک ہفتے کے دوران 02 ہزار 791 گاڑیاں شہر کے مختلف تھانوں میں بند کروا دی گئیں۔ 08 ہزار سے 349 سموکی وہیکلز کو دو، دو ہزار کے چالان ٹکٹس بھی جاری کئے گئے۔ بغیر ترپال، بغیر ڈھانپے ڈمپر، ٹرالیوں اور دیگر لوڈر گاڑیوں بھی بند کی جا رہی ہیں۔ شاہراہوں پر دھول، مٹی، ریت اور دیگر گندگی پھیلانے والوں گاڑیوں کو بھی چالان کئے جا رہے ہیں۔ ٹریفک پولیس محکمہ ماحولیات اور دیگر الائیڈ محکموں کے ساتھ مل کر کارروائی کر رہی ہے۔ سی ٹی او لاہور نے کہا ہے کہ رات کے وقت بھی شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر خصوصی ناکے لگائے گئے ہیں، وقت سے پہلے شہر میں آنے والی بڑی اور لوڈر گاڑیوں کو خصوصی طور پر چیک کیا جارہا ہے، ریت و مٹی والی بغیر ترپال اور ڈھانپے بغیر گاڑیوں کےخلاف بھی کارروائی کی جا رہی ہے۔ مستنصر فیروز کا کہنا تھا کہ ریت، مٹی او دھواں والی گاڑیاں ماحولیاتی آلودگی کا باعث بن رہی ہیں، مقررہ اوقات سے پہلے ہیوی ٹریفک کو شہر میں داخل نہیں ہونے دیا جا رہا، ڈی ایس پی ماڈل ٹاؤن کو صوئے آصل، ڈی ایس پی صدر ٹھوکر نیاز بیگ پر کارروائی کر رہے ہیں، ڈی ایس پی شاہدرہ راوی پل اور ڈی ایس پی مغلپورہ کو ہربنس پورہ اور مناواں میں کارروائی کر رہے ہیں، ماحولیاتی آلودگی اور سموگ کے خاتمے کیلئے موثر کارروائیاں جاری ہیں۔

404 - Page not found

The page you are looking for might have been removed had its name changed or is temporarily unavailable.

Go To Homepage