
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ لانچنگ انتہائی تیز رفتار انٹرنیٹ اور اسمارٹ سٹی انفراسٹرکچر کے ارتقاء میں ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق یہ نیا تیز رفتار انٹرنیٹ ہواوے اور چین کی سرکاری کمپنی ”چائنا یونیکوم“ کا مشترکہ منصوبہ ہے، جس میں جدید ترین 50G-PON (Passive Optical Network) ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے۔
مذکورہ 10 جی نیٹ ورک کی رفتار حیرت انگیز ہے، ڈاؤن لوڈ کی رفتار 9,834 ایم بی پی ایس تک ، اپ لوڈنگ کی رفتار 1,008 ایم بی پی ایس تک جبکہ لیٹنسی (یعنی تاخیر) صرف 3 ملی سیکنڈ تک ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اتنی رفتار سے آپ صرف 20 سیکنڈ سے بھی کم وقت میں 20 جی بی کی فائل ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں، یا آرام سے 8K ویڈیو بغیر کسی رکاوٹ کے دیکھ سکتے ہیں۔
یہ نیٹ ورک چین کے شہر شیونگ آن (Xiong’an) میں لگایا گیا ہے، جو بیجنگ سے تقریباً 110 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ہے۔ یہ کوئی عام شہر نہیں، بلکہ صدر شی جن پنگ کی نگرانی میں 2017 میں ایک جدید، ہائی ٹیک ”سمارٹ سٹی“ کے طور پر بنایا گیا تھا۔ یہاں کا تصور یہ ہے کہ ہر فرد کو روزمرہ کی ضروریات (جیسے دکان، ہسپتال، تفریح وغیرہ) صرف 15 منٹ کی پیدل مسافت میں میسر ہوں۔ اب یہ شہر دنیا کی تیز ترین انٹرنیٹ اسپیڈز کا مرکز بھی بن گیا ہے۔



