(ویب ڈیسک): بھارت کی ریاست بہار میں وزیراعلی نتیش کمار نے سر عام مسلمان خاتون ڈاکٹر کا حجاب اتار دیا، جس نے سیاسی و سماجی حلقوں میں شدید غصہ پیدا کر دیا۔
بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار ایک بار پھر متنازع رویے کی وجہ سے تنقید کی زد میں آ گئے، جب وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ڈاکٹرز کو اپائنٹمنٹ لیٹرز دینے تقریب کے دوران انہوں نے مسلمان ڈاکٹر نصرت پروین کو اسٹیج پر حجاب اتارنے کو کہا اور پھر خود ہی ہاتھ بڑھا کر حجاب کھینچ کر ہٹا دیا۔ واقعے کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی ہنگامہ برپا ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: سڈنی حملے میں ہلاک افراد کی تعداد 16 ہوگئی
شرمناک واقعے پر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا۔ بھارت کی مرکزی اپوزیشن پارٹی کانگریس نے وزیر اعلیٰ سے فوری استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک اعلیٰ عہدے پر فائز شخص کا یہ رویہ ناقابل قبول ہے اور خواتین کے وقار و مذہبی آزادی پر براہ راست حملہ ہے۔
اپوزیشن راہنماؤں کا کہنا ہے کہ اس واقعے نے بی جے پی اور اتحادیوں کی حکومتوں میں خواتین اور اقلیتوں کے تحفظ پر سنگین سوالات کھڑے کر دیئے ہیں۔
سوشل میڈیا پر بھی صارفین کی بڑی تعداد نے وزیر اعلیٰ کے رویے کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے اسے بدتمیزی اور طاقت کے غلط استعمال کی مثال قرار دیا۔