برطانوی وزیر داخلہ شبانہ محمود نے اسائلم سسٹم کو بے قابو قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال نے عوام پر معاشی و انتظامی بوجھ بڑھا دیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ملک میں غیر قانونی داخلے نے کمیونٹیز کو عدم استحکام کا شکار کر رکھا ہے جبکہ برطانیہ پہلے سے زیادہ تقسیم کا شکار ہو چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شیخ حسینہ واجد کو ایک اور کیس میں سزائے موت
شبانہ محمود نے اپنی تقریر میں بتایا کہ گزشتہ چار سال میں 4 لاکھ سے زائد افراد نے پناہ کی درخواستیں جمع کرائیں جبکہ ایک لاکھ سے زائد افراد اس وقت سرکاری پناہ گاہوں میں مقیم ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر صورت حال کا حل نا نکالا گیا تو موجودہ غصہ نفرت میں بدل سکتا ہے، ان کے مطابق تشدد اور نسل پرستی کسی طور جائز نہیں مگر عوام کے خدشات بھی نظر انداز نہیں کیے جا سکتے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ پناہ گزین نظام میں اصلاحات وقت کی اہم ضرورت ہیں کیونکہ 8 سال بعد بھی نصف مہاجرین سرکاری فوائد پر انحصار کرتے ہیں اور اس کا سارا مالی بوجھ برطانوی عوام اٹھا رہی ہیں۔