خشک سالی: سعودی فرمانروا اور مفتی اعظم کی نماز استسقاء ادا کرنے کی اپیل
سعودی فرمانروا اور خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور مفتی اعظم شیخ صالح الفوزان نے سعودی عوام سے نماز استسقاء ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔
فائل فوٹو
ریاض: (ویب ڈیسک) سعودی فرمانروا اور خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور مفتی اعظم شیخ صالح الفوزان نے سعودی عوام سے نماز استسقاء ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔

سعودی خبرایجنسی کے مطابق مملکت میں بارش کی کمی کے باعث خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور سعودی مفتی اعظم شیخ صالح الفوزان کی جانب سے 13 نومبر جمعرات کے روز ملک بھر میں نماز استسقاء کی ادائیگی کی اپیل کی گئی ہے۔

سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ شہریوں کو توبہ و استغفار کی تاکید کریں، سعودی عوام اللہ تعالیٰ کی طرف لوٹ جائیں، ملازمین کے ساتھ نرمی کا مظاہرہ کریں اور عوام سے خیرات اور ان کی مدد بھی کریں۔

علاوہ ازیں مفتی اعظم شیخ صالح الفوزان نے کہا کہ سعودی عوام 13 نومبر بروز جمعرات عام لباس میں نماز استسقاء ادا کریں۔

نماز استسقاء کیا ہے؟

نمازِ استسقاء کا مطلب بارش یا پانی مانگنے کی دعا ہے، یہ دو رکعت نماز ہے جو خشکی اور قحط کے وقت ادا کی جاتی ہے۔

نمازِ استسقاء کا طریقہ

امام ایک دن مقرر کرتے ہیں جب سب لوگ جمع ہو کر نماز ادا کر سکیں، اذان اور اقامت کے بغیر دو رکعت نماز ادا کی جاتی ہے، دونوں رکعتوں میں حسبِ حال کچھ مخصوص سورتیں پڑھی جا سکتی ہیں، نماز کے بعد خطبہ ہوتا ہے، خطبے کے بعد خوب عاجزی اور انکساری کے ساتھ دعا مانگی جاتی ہے۔