
امریکی میڈیا کے مطابق نئے محصولات کا اطلاق یکم نومبر 2025 میں کیا جائے گا۔ اس فیصلے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان جاری تجارتی کشیدگی ایک نئے بحران میں داخل ہوگئی۔ ٹرمپ انتظامیہ کے مطابق، ٹیرف میں اضافہ چین کے جارحانہ تجارتی رویے کے جواب میں کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امن معاہدہ نافذ، اسرائیلی فوج نے غزہ سے انخلا شروع کردیا
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا میں جاری بیان میں کہا کہ چین طویل عرصے سے عالمی منڈیوں پر ناجائز اثرانداز ہو رہا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ امریکہ اپنے مفادات کا بھر پور دفاع کرے۔
معاشی ماہرین کے مطابق چین کی جانب سے حالیہ دنوں میں نایاب زمینی معدنیات کی برآمد پر پابندی کے فیصلے نے امریکہ پر دباؤ بڑھایا جس کے جواب میں صدر ٹرمپ نے یہ سخت قدم اٹھایا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر چین نے اس اس فیصلے کے جواب میں جوابی محصولات عائد کیے تو عالمی معیشت کو 2018 جیسی شدید تجارتی جنگ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔