امن معاہدہ نافذ، اسرائیلی فوج نے غزہ سے انخلا شروع کردیا
 اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد کا آغاز ہو گیا، اسرائیلی فوج نے غزہ کے مختلف حصوں سے انخلا شروع کردیا۔
فائل فوٹو
غزہ: (سنو نیوز) اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد کا آغاز ہو گیا، اسرائیلی فوج نے غزہ کے مختلف حصوں سے انخلا شروع کردیا۔

خبر ایجنسی کے مطابق غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر خان یونس سے اسرائیلی فوج سرحد کے قریب آگئی، وسطی غزہ میں نصیرات مہاجر کیمپ سے بھی اسرائیلی فوج سرحد کے پاس آگئی۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے پاس بحیرہ روم کے ساحلی علاقےکی سڑک بھی خالی کر دی، ریسکیوورکرز نے دوبارہ غزہ شہر میں کام شروع کردیا،گزشتہ دنوں کے فضائی حملوں میں شہید ہونے والے 10 فلسطینیوں کی لاشیں ملبے سے نکال لی گئیں۔

خبر ایجنسی کے مطابق ٹرمپ امن پلان کے تحت جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں: حماس ٹرمپ کے مجوزہ جنگ بندی منصوبے پر رضا مند

قبل ازیں غزہ امن منصوبے سے متعلق اسرائیلی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نتین یاہو سمیت اسرائیلی وزرا کے علاوہ امریکی نمائندہ خصوصی برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وٹکوف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کُشنر نے بھی شریک ہوئے، اجلاس کے دوران اسرائیلی کابینہ نے غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کے تبادلے کے معاہدے کی منظوری دی۔

اسرائیلی وزیرِ اعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کابینہ نے تمام یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کی منظوری دے دی ہے، معاہدے کے مطابق تقریباً 2 ہزار فلسطینی قیدیوں کی رہائی اور اسرائیلی فوج کے جزوی انخلا کے بدلے یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔