مسجد نبویؐ کے ممتاز عالم دین شیخ بشیر بن احمد صدیق انتقال کرگئے
مسجد نبویؐ کے سینئر استاد اور ممتاز عالم دین شیخ بشیر بن احمد صدیق طویل تدریسی خدمات انجام دینے کے بعد انتقال کر گئے
مسجد نبویؐ کے سینئر استاد اور ممتاز عالم دین شیخ بشیر بن احمد صدیق طویل تدریسی خدمات انجام دینے کے بعد انتقال کرگئے/ فائل فوٹو
ریاض: (ویب ڈیسک) مسجد نبویؐ کے سینئر استاد اور ممتاز عالم دین شیخ بشیر بن احمد صدیق طویل تدریسی خدمات انجام دینے کے بعد انتقال کر گئے۔

شیخ بشیر بن احمد صدیق کی پوری زندگی قرآن و سنت کی خدمت کے لیے وقف رہی۔ وہ گزشتہ 60 برسوں سے مسجد نبویؐ میں قرآن مجید کی تعلیم دیتے چلے آ رہے تھے اور اس دوران ہزاروں طلبہ نے ان سے نہ صرف قرآن مجید حفظ کیا بلکہ دینی علوم کی دیگر شاخوں میں بھی فیض پایا۔ ان کا شمار ان خوش نصیب علما میں ہوتا ہے جنہوں نے مسجد نبویؐ جیسے مقدس مقام پر طویل عرصے تک تدریسی خدمات سرانجام دیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی بحریہ کا گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ، درجنوں کارکن گرفتار

ممتاز عالم دین شیخ بشیر بن احمد صدیق کی تعلیمات اور رہنمائی سے فائدہ اٹھانے والوں میں عام طلبہ کے ساتھ ساتھ ایسے افراد بھی شامل ہیں جنہوں نے بعد میں دین اسلام کی خدمت میں نمایاں کردار ادا کیا۔ ان کے ممتاز شاگردوں میں مسجد نبویؐ کے سابق آئمہ کرام قاری محمد ایوب اور شیخ علی جابر جیسے جید علما شامل ہیں، جنہوں نے اپنی آواز اور علم سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے دلوں کو منور کیا۔
گزشتہ چھ دہائیوں کے دوران شیخ بشیر بن احمد صدیق نے نہ صرف قرآن مجید کی تدریس کو اپنی زندگی کا مشن بنایا بلکہ اخلاقی و روحانی تربیت کے ذریعے اپنے شاگردوں کو حقیقی معنوں میں دین اسلام کا نمائندہ بنایا۔ ان کی تدریس کا انداز محبت، نرمی اور اخلاص پر مبنی تھا، یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر سے آئے ہوئے طلبہ نے ان سے تعلیم حاصل کرنا باعث سعادت سمجھا۔
ان کے انتقال کی خبر سے نہ صرف مدینہ منورہ بلکہ پوری امت مسلمہ غم میں ڈوب گئی ہے۔ مسجد نبویؐ کے نمازی اور ان کے شاگردوں نے گہرے رنج و الم کا اظہار کیا۔ آج نماز جنازہ کے بعد انہیں جنت البقیع میں سپرد خاک کیا جائے گا۔ جنت البقیع وہی تاریخی قبرستان ہے جہاں ہزاروں صحابہ کرام، اہل بیت اطہار اور جید علما دفن ہیں۔