
تہران سے جاری ایک بیان میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ امریکا کی خواہش ہے ایران اس کی فرمانبرداری کرے لیکن یہ ناممکن ہے، ایران اپنی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا،ایران امریکا کی فرمانبرداری کے مطالبے کے خلاف خم ٹھونک کر کھڑا رہے گا۔
ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ مسائل کے حل کے لیے واشنگٹن سے براہ راست مذاکرات کی خواہش رکھنے والے لوگ کم عقل ہیں، مخالفین ایران کے اندر تفرقہ پیدا کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں ان کی یہ خواہش کبھی پوری نہیں ہو گی۔
یہ بھی پڑھیں: نہ ظلم کریں گے، نہ ظلم برداشت کریں گے، ایرانی سپریم لیڈر
یاد رہے کہ ایران اسرائیل جنگ کے بعد ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ایک نے کہا تھا کہ امریکا اس جنگ میں اس لیے شریک ہوا کہ اسے لگا اگر وہ ایسا نہ کرتا تو اسرائیل مکمل تباہ و برباد ہوجاتا، امریکا کو اس جنگ سے کوئی خاص کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔
ایرانی سپریم لیڈر کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب خطے میں کشیدگی بدستور موجود ہے اور عالمی طاقتیں ایران کو مذاکرات کی میز پر لانے کی کوشش کر رہی ہیں، تاہم خامنہ ای کے اس موقف نے واضح کر دیا ہے کہ ایران اپنی پالیسیوں اور خودمختاری پر کسی بھی بیرونی دباؤ کے سامنے سر تسلیم خم نہیں کرے گا۔