
ایک بڑی سفارتی پیش رفت کے تحت دونوں ممالک بالآخر دہائیوں پرمحیط دشمنی ختم کرتے ہوئے باضابطہ امن معاہدہ کرنے کو تیار ہیں۔ ٹرمپ نے اس معاہدے کو ایک بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بہت سے عالمی رہنما اس جنگ کو ختم کرنے کی کوشش کرتے رہے لیکن کامیاب نہ ہو سکے۔ میں وہ شخص ہوں جس نے امن قائم کیا۔
معاہدے پر آذربائیجان کے صدر الہام علیئیف اور آرمینیا کے وزیراعظم نیکول پاشینیان دستخط کریں گے۔ دونوں رہنما امریکہ کے ساتھ الگ الگ معاشی تعاون کے معاہدے بھی کرنے والے ہیں۔
واضح رہے کہ یہ امن اقدام ناگورنو کاراباخ تنازع کے ممکنہ حل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جو کہ گزشتہ 30 سال سے دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کی وجہ رہا ہے۔ اگرچہ عالمی ثالثوں نے کئی بار جنگ بندی کروائی لیکن دیرپا امن اب تک حاصل نہ ہو سکا یہاں تک کہ آج کا دن آ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کا بھارت پر مزید 25 فیصد ٹیرف لگانے کا اعلان، نئی پابندیاں بھی عائد
اگرچہ معاہدے کی سرکاری شرائط ابھی جاری نہیں کی گئیں لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ اس میں باہمی سرحدوں کی منظوری، غیر فوجی بفر زون اور جنگ سے متاثرہ علاقوں کی مشترکہ تعمیر نو شامل ہے۔
وائٹ ہاؤس میں ایک اہم دستخطی تقریب کی تیاریاں کی جا رہی ہیں جس میں مختلف ممالک کے سفارت کار اور معزز شخصیات شرکت کریں گے۔ یہ لمحہ نہ صرف خطے کے لیے بلکہ عالمی سفارت کاری کے لیے بھی بڑی اہمیت کا حامل ہے۔