
اتوار کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نےکہا کہ میرے خیال میں تیسری جماعت بنانا مضحکہ خیز ہے۔ ہمیشہ سے یہ دو جماعتوں کا نظام رہا ہے، اور تیسری جماعت شروع کرنا صرف الجھن پیدا کرتا ہے۔
ایلون مسک نے ہفتے کے آخر میں X (سابقہ ٹوئٹر) پر اعلان کیا کہ انہوں نے "امریکہ پارٹی" (America Party) قائم کر لی ہے تاکہ ریپبلکن اور ڈیموکریٹک "یونی پارٹی" کو چیلنج کیا جا سکے۔
یاد رہے کہ ٹرمپ اور مسک ماضی میں قریبی اتحادی رہے ہیں، جب ٹیسلا کے سربراہ کو "ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی" (Doge) کی قیادت سونپی گئی تھی، جس کا مقصد وفاقی اخراجات میں کمی لانا تھا۔ مسک نے بارہا اُن حکومتی پالیسیوں پر تنقید کی ہے جو امریکی قومی قرضے میں اضافہ کرتی ہیں۔
اتوار کو مسک نے کہا کہ اگرچہ نئی پارٹی مستقبل میں کسی صدارتی امیدوار کی حمایت کر سکتی ہے، لیکن اگلے 12 ماہ کا فوکس ایوانِ نمائندگان اور سینیٹ پر ہو گا۔
ٹرمپ نے اتوار کو اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل" پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ مجھے افسوس ہو رہا ہے یہ دیکھ کر کہ ایلون مسک مکمل طور پر راستے سے بھٹک گیا ہے، اور پچھلے پانچ ہفتوں میں ایک ریل کے حادثے کی مانند ہو چکا ہے۔"
انہوں نے الیکٹرک گاڑیوں (EV) کے لازمی قانون کے مسک کے مطالبے پر بھی تنقید کی، یہ کہتے ہوئے کہ یہ عوام پر زبردستی بجلی سے چلنے والی گاڑیاں خریدنے کا دباؤ ڈالنے کی کوشش تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ایلون ماسک نے ’’امریکا پارٹی‘‘ کے نام سے نئی سیاسی جماعت بنالی
صدر نے 4 جولائی کو دستخط کردہ ٹیکس اور اخراجات کے قانون کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اس میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے دی گئی ٹیکس چھوٹ ختم کر دی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ مسک کی EV قانون سازی کی تجویز کے شروع سے مخالف تھے، اور اس لیے نئی قانون سازی میں ان گاڑیوں کو شامل نہیں کیا گیا۔
"اب لوگوں کو آزادی ہے کہ وہ جو چاہیں خریدیں پٹرول سے چلنے والی گاڑیاں، ہائبرڈز (جو بہت اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں) ، یا جیسے جیسے نئی ٹیکنالوجیز آئیں۔ اب کوئی EV لازمی قانون نہیں ہے۔"
اس قانون سازی میں سرحدی سیکیورٹی، دفاع اور توانائی کی پیداوار پر اخراجات میں اضافہ شامل ہے، جو کہ صحت اور خوراک کی معاونت کے پروگراموں میں متنازعہ کٹوتیوں سے پورا کیا جائے گا۔
مسک نے نئی سیاسی جماعت بنانے کا آئیڈیا اس وقت پیش کیا جب وہ ٹرمپ کے ساتھ عوامی تنازعے میں مصروف تھے اور مسلسل اُن کے اخراجاتی منصوبوں پر تنقید کر رہے تھے۔