
ذرائع کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے یمن کے مختلف علاقوں میں بمباری کی جس کا ہدف حوثی تحریک کی اکثریتی جماعت انصاراللہ تھی۔ یہ حملے خاص طور پر الحدیدہ، الصلیف اور راس عیسیٰ کی بندرگاہوں پر کیے گئے۔ ان کے علاوہ راس قطب اور ایک اہم صنعتی پلانٹ کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ ان علاقوں میں زوردار دھماکوں کی آوازیں کئی کلومیٹر دور تک سنی گئیں، جس سے مقامی آبادی میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔
یہ بھی پڑھیں: کسی بھی جوہری سانحہ کی قیمت پوری دنیا ادا کرے گی: چین
اسرائیلی وزیر دفاع نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائی یمن سے ہونے والی حالیہ میزائل اور ڈرون حملوں کے ردعمل میں کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے اور اس حملے کا مقصد حوثیوں کی عسکری صلاحیت کو محدود کرنا ہے۔
ادھر حوثی ملیشیا کے فوجی ترجمان نے بھی ردعمل دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے اسرائیل کے وسطی علاقے جافا پر ایک بیلسٹک میزائل داغا ہے۔ ان کے مطابق اس میزائل حملے میں اسرائیلی فوجی تنصیبات کو ہدف بنایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جافا اور اس کے گرد و نواح میں سائرن بجنا شروع ہو گئے، جس کے بعد لوگ پناہ گاہوں کی طرف بھاگنے لگے۔ اسرائیلی دفاعی نظام "آئرن ڈوم" کو فوری طور پر فعال کیا گیا تاکہ کسی بھی ممکنہ نقصان کو روکا جا سکے۔