ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای پہلی بار منظر عام پر آگئے
ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ جنگی کشیدگی کے بعد ایران کے رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای پہلی بار منظرِ عام پر آ گئے
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے تہران میں شبِ عاشور کی مجلس میں شرکت کی/ فائل فوٹو
تہران: (ویب ڈیسک) ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ جنگی کشیدگی کے بعد ایران کے رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای پہلی بار منظرِ عام پر آ گئے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای نے تہران میں شبِ عاشور کی مجلس میں شرکت کی، جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ عزاداروں نے لبیک یا حسینؑ، مردہ باد اسرائیل، اور رہبرِ معظم کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے نعرے لگائے، جس سے ماحول عقیدت اور جوش و جذبے سے بھر گیا۔

واضح رہے ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ مہینوں میں شدید کشیدگی دیکھی گئی۔ اسرائیل کی جانب سے شام اور ایران کے مختلف علاقوں میں فضائی حملوں کے بعد ایران نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیلی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں کے دوران کئی فوجی تنصیبات تباہ ہوئیں، جب کہ دونوں ممالک کے درمیان ایک بڑی جنگ کا خطرہ پیدا ہو گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: آئندہ ہفتے غزہ معاہدہ ہوسکتا ہے: امریکی صدر ٹرمپ کا دعوی

ان کشیدہ حالات کے دوران ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کی طویل غیر موجودگی عالمی و مقامی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنی رہی۔ بعض رپورٹس میں کہا گیا کہ وہ سکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر نامعلوم مقام پر منتقل ہو گئے تھے، جب کہ کچھ افواہوں میں ان کی صحت سے متعلق بھی سوالات اٹھائے گئے۔ تاہم اب ان کی تہران میں شب عاشور کی مجلس میں شرکت نے ان تمام افواہوں کو ختم کر دیا۔

آیت اللہ خامنہ ای نے مجلس کے دوران خطاب نہیں کیا، تاہم ان کی موجودگی نے عوام اور حکومت دونوں کو ایک مضبوط پیغام دیا کہ ایران کے رہبرِ اعلیٰ نہ صرف محفوظ ہیں بلکہ اپنے عوام کے درمیان موجود ہیں۔ رہبرِ اعلیٰ کی مجلس میں شرکت کو محرم الحرام کے جذبے اور شہداء کی یاد میں عقیدت کا اظہار قرار دیا جا رہا ہے۔