
خبر رساں اداروں کے مطابق کشتی میں مجموعی طور پر 65 افراد سوار تھے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔ ریسکیو حکام نے فوری کارروائی کرتے ہوئے اب تک 20 افراد کو زندہ بچا لیا ہے، جبکہ باقی افراد کی تلاش کیلئے بڑا ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
مقامی پولیس کے مطابق نو کشتیوں کی مدد سے ریسکیو ٹیمیں مسلسل تلاش کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں، تاہم اونچی اور خطرناک لہریں امدادی کاموں میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔ خراب موسم اور تیز ہواؤں کی وجہ سے ریسکیو اہلکاروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:برازیل میں طیارہ گر کر تباہ، پائلٹس جان کی بازی ہار گئے
دوسری جانب حادثے کی وجوہات سے متعلق تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق کشتی میں گنجائش سے زائد افراد سوار تھے اور حفاظتی تدابیر کا فقدان بھی دیکھا گیا ہے۔ مقامی حکام نے امکان ظاہر کیا ہے کہ کشتی توازن کھونے کے باعث ڈوبی۔
خیال رہے کہ انڈونیشیا میں اس نوعیت کے حادثات کوئی نئی بات نہیں، جہاں اکثر کشتیوں میں حفاظتی معیار کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔