
امریکی عہدیداروں نے خبرایجنسی کو تصدیق کی کہ اسرائیل ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو قتل کرنا چاہتا تھا تاہم امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کے سپریم لیڈر کو قتل کرنے کے اسرائیلی منصوبے کو ویٹو کر دیا۔
امریکی حکام کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو قتل کرنے کے منصوبے میں اسرائیل کا ساتھ نہیں دیا۔
رائٹرز کی جانب سے ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ دو امریکی حکام نے بتایا اسرائیل کی جانب سے ایرانی سپریم لیڈر کو قتل کرنے کی یہ تجویز حالیہ دنوں میں دی گئی تھی تاہم صدر ٹرمپ نے سختی سے انکار کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا کا میزائل دفاعی نظام یوکرین سے مشرق وسطیٰ منتقل
امریکی حکام نے خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب تک اس تنازع کے دوران ایران نے کسی امریکی شہری کو قتل نہیں کیا،جب تک ایرانیوں نے کسی امریکی کو نہیں مارا ہم ایران کی اعلیٰ قیادت کو نشانہ بنانے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو مذاکراتی عمل میں تیزی لانے کی تجویز دی ہے۔
صیہونی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ ایرانی حکومت کی درخواست پر ولادیمیر پیوٹن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے رابطہ کیا اور خطے کی صورتحال پر گفتگو کی، روسی صدر نے امریکی ہم منصب سے گفتگوکے بعد خامنہ ای کو خبردار کیا کہ ایرانی حکومت خطرے میں ہے۔