
ایئر انڈیا کے المناک طیارہ حادثے کے بعد بھارت میں عوامی سطح پر شدید ردعمل سامنے آرہا ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر رہنما سبرامنیم سوامی نے کہا کہ جب 1950 میں ٹرین حادثہ ہوا تو لال بہادر شاستری نے استعفیٰ دیا تھا، اخلاقیات کو مدنظر رکھتے ہوئے نریندر مودی، امیت شاہ اور وزیر ہوابازی رام موہن نائیڈو مستعفی ہوں۔
کئی سوشل میڈیا صارفین نے بھی حادثے کی ذمہ داری حکومت پر ڈال دی اور ایوی ایشن سیفٹی کے ناقص انتظامات پر سوال اٹھا دئیے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھی مودی حکومت پر شدید تنقید ہوئی تھی، پاکستان پر بلاجواز حملے اور پھر اچانک سیزفائر پربھی نریندرمودی کے استعفیٰ کا مطالبہ سامنے آیا تھا۔
اب المناک طیارہ حادثے کے بعد ایک بار پھر ایمرجنسی رسپانس، شفاف تحقیقات اور حکومتی غفلت پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں، حزبِ اختلاف کے رہنماؤں نے حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے طیارہ حادثے کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت کے شہر احمد آباد ایئرپورٹ کے قریب ایئرانڈیا کا طیارہ گر کر تباہ ہو گیا جس میں سوار 241 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ ایک معجزانہ طور پر زندہ بچ گیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ بوئنگ 787 ڈریم لائنر تھا، جو فلائٹ نمبر AI-117 کے تحت احمد آباد سے لندن کے گیٹ وِک ایئرپورٹ کیلئے روانہ ہوا تھا، بدقسمت طیارہ دوپہر ایک سے 2 بجے کے دوران حادثے کا شکار ہوا۔