بدعت، غیبت، تکبر اور جھوٹ سے دور رہیں ، خطبہ حج
Hajj Sermon 2025
فائل فوٹو
مکہ مکرمہ: (ویب ڈیسک) میدان عرفات میں حج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کے دوران مسجد نمرہ سے خطبہ حج دیتے ہوئے مسجد الحرام کے امام و خطیب شیخ صالح بن حمید نے ایمان، تقویٰ، صبر، سچائی اور اتحاد امت پر زور دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ تقویٰ ایمان والوں کی پہچان ہے، جو تقویٰ اختیار کرتا ہے، اللہ اس کیلئے جنت کے دروازے کھول دیتا ہے۔

شیخ صالح بن حمید نے اپنے خطبے میں فرمایا کہ اللہ سے ڈرتے رہو، تقویٰ اختیار کرو، نیکی میں ایک دوسرے سے آگے بڑھو، کیونکہ اللہ کی پکڑ بہت سخت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے نیکی اور بدی میں واضح فرق رکھا ہے، قیامت، جنت و جہنم پر ایمان لانا مسلمان کے عقیدے کا بنیادی حصہ ہے۔

انہوں نے رسول اکرم ﷺ کی تعلیمات کو دہراتے ہوئے کہا کہ اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو۔

شیخ صالح نے امت مسلمہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ شیطان انسان کا کھلا دشمن ہے، وہ دلوں میں دشمنی اور فتنے پیدا کرتا ہے، اس سے ہوشیار رہنا ضروری ہے۔

خطبے کے دوران انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے زمین و آسمان کو چھ دن میں پیدا کیا، اور ہر چیز کا وقت مقرر کر رکھا ہے۔ نیک لوگ جنت کے حق دار ہوں گے اور وہاں ہمیشہ رہیں گے۔

مسلمانوں کو تاکید کرتے ان کا کہنا تھا کہ بدعت، غیبت، تکبر اور جھوٹ سے دور رہیں اور ہر چھوٹے بڑے عمل کو اہمیت دیں، کیونکہ اللہ تعالیٰ فخر کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔

شیخ صالح نے کہا کہ ایمان کا سب سے بلند درجہ احسان ہے، یعنی اللہ کی عبادت ایسے کرو جیسے وہ تمہیں دیکھ رہا ہے۔ والدین سے حسن سلوک، وعدوں کی پاسداری، صلہ رحمی، حیا اور سچائی کو دین کا لازمی جزو قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ حیا ایمان کی شاخ ہے اور ایمان و حیا لازم و ملزوم ہیں۔

انہوں نے امت کو تلقین کی کہ حج کے دوران اللہ کا کثرت سے ذکر کریں، دعائیں مانگیں اور دنیا و آخرت کی بھلائی طلب کریں، اللہ نے فرمایا ہے کہ نیکی میں تعاون کرو اور برائی سے رک جاؤ، اللہ صبر کرنے والوں کو پورا اجر دیتا ہے۔

خطبہ حج کے آخر میں امام مسجد الحرام نے پوری امت مسلمہ کیلئے خصوصی دعائیں کرائیں، جن میں اتحاد، امن، ہدایت، دنیا و آخرت کی فلاح، اور مظلوم مسلمانوں کی مدد کی دعائیں شامل تھیں۔

واضح رہے کہ یہ خطبہ روحانیت سے لبریز، امت کیلئے رہنمائی کا پیغام اور مسلم معاشروں کو تقویٰ، صداقت، اور اصلاح کی طرف بلانے کی ایک مضبوط دعوت تھا۔