
پاکستان کی جانب سے 7 مئی کو بھارتی جارحیت کے جواب میں کیے گئے فضائی حملوں میں بھارت کے 7 جنگی طیارے مار گرائے گئے، جن میں 3 جدید رافیل بھی شامل تھے۔
عالمی میڈیا نے رافیل جیسے جدید اور مہنگے جنگی طیاروں کی تباہی کو بھارت کیلئے ایک ذلت آمیز شکست قرار دیا ہے۔
عسکری ماہرین کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ کسی ملک نے عملی فضائی جنگ میں رافیل طیارے کو تباہ کیا، جو بھارت کیلئے نہ صرف دفاعی بلکہ نفسیاتی طور پر بھی بڑا دھچکا ہے۔
اس واقعے کے بعد پیرس میں ہونے والی معمول کی پریس بریفنگ میں فرانسیسی فوج کے ترجمان سے رافیل کی تباہی پر سوال کیا گیا۔ ترجمان نے کہا کہ واقعے کی تفصیلات تاحال غیر یقینی ہیں اور کئی پہلو تصدیق کے متقاضی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فرانس اپنے شراکت دار بھارت سے براہ راست معلومات کیلئے رابطے میں ہے تاکہ اصل صورتحال واضح کی جا سکے، دستیاب رپورٹس کے مطابق اس فضائی لڑائی میں سیکڑوں طیاروں نے حصہ لیا، فرانس اس جنگ کے تجربے سے سیکھنے کا خواہاں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:تارکینِ وطن کی ایک اور کشتی ڈوب گئی
انہوں نے کہا کہ اگر رافیل کے گرائے جانے کی رپورٹس درست ثابت ہوتی ہیں تو یہ اس جدید جنگی طیارے کے 20 سالہ آپریشنل سروس میں پہلا موقع ہوگا کہ اسے دشمن نے فضا میں نشانہ بنایا ہو۔
یاد رہے کہ بھارت نے 2019 میں پاکستان کے ہاتھوں اپنے 2 طیارے کھونے کے بعد فرانس سے 36 رافیل طیاروں کا معاہدہ کیا تھا۔ اب پاکستان نے حالیہ جھڑپ میں ان میں سے 3 طیارے تباہ کر کے بھارت کی دفاعی حکمتِ عملی پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔
دوسری جانب بھارت نے اپنے طیارے تباہ ہونے کی تردید کی ہے۔ تاہم 9 مئی کو ایک پریس بریفنگ میں جب بھارتی فضائیہ کے ایئر مارشل اے کے بھارتی سے رافیل کی تباہی پر سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ نقصانات لڑائی کا حصہ ہوتے ہیں، میں اس سے زیادہ کچھ نہیں کہہ سکتا کیونکہ اس سے مخالف کو فائدہ ہوگا۔
یہ بیان اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ بھارت اس نقصان کو تسلیم کرنے سے کترا رہا ہے، مگر عالمی سطح پر ہونے والی رپورٹس اور فرانسیسی ترجمان کے بیان نے اس حقیقت کو مزید اجاگر کر دیا ہے۔