ماں میں چور نہیں ہوں،چپس چوری کے الزام پر بچے کی خودکشی
Child Suicide India
فائل فوٹو
ممبئی: (ویب ڈیسک) بھارت میں چپس چوری کے الزام اور بےعزتی کے بعد محض 12 سالہ بچے نے خودکشی کر لی۔

یہ واقعہ ریاست مغربی بنگال کے ضلع پچھم میدنی پور میں پیش آیا، جس نے ہر حساس دل کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔

رپورٹس کے مطابق ساتویں جماعت کا طالبعلم کرشندو داس ایک مٹھائی کی دکان کے قریب موجود تھا، جب دکان کے مالک نے اس پر چپس کے تین پیکٹ چوری کرنے کا الزام عائد کیا۔

دکاندار کا دعویٰ تھا کہ چپس کے پیکٹ ہوا سے اڑ کر بچے کے پاس چلے گئے، جنہیں قریب ہی موجود بچے نے اٹھایا، جس کے بعد دکاندار نے لڑکے پر چوری کا الزام لگایا اور لڑکے کو عوام کے سامنے نہ صرف سخت ڈانٹ پلائی بلکہ کان پکڑ کر معافی مانگنے پر مجبور کیا۔ دکاندار نے بچے سے 15 روپے کی ادائیگی کا بھی تقاضا کیا، جس نے بچے کی خودداری کو شدید ٹھیس پہنچائی۔

پولیس کے مطابق بچے نے دکاندار کو سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ چپس خرید لے گا اور چوری نہیں کر رہا، مگر دکاندار نے بات سننے سے انکار کر دیا۔ بچے کی والدہ نے جب یہ واقعہ سنا تو انہوں نے بھی کرشندو کو ڈانٹا اور تھپڑ مارا۔ اس تمام صورتحال سے دل برداشتہ ہو کر کرشندو داس نے کیڑے مار دوا پی لی۔

بچے کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکا اور دم توڑ گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مرنے سے قبل کرشندو نے اپنی ماں کے نام ایک خط چھوڑا جس میں لکھا: ماں، میں چور نہیں ہوں، میں نے چپس چوری نہیں کیے۔ یہ میرے آخری الفاظ ہیں، مجھے معاف کر دینا۔

واقعے کے بعد علاقے میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ پولیس نے بچے کی لاش کو پوسٹ مارٹم کیلئے بھجوا دیا، اور دکاندار کیخلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے، تاہم ملزم تاحال فرار ہے۔

واضح رہے کہ یہ واقعہ معاشرتی رویوں پر ایک سوالیہ نشان چھوڑتا ہے کہ ایک معصوم جان صرف الزام اور بےعزتی کی تاب نہ لاکر زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھی۔