
بی بی سی کی جانب سے شائع کردہ رپورٹ کے مطابق بھارتی عالمی برادری میں کسی بھی بڑے ملک نے بھارت کا کھل کر ساتھ نہیں دیا، اور وزیراعظم نریندر مودی کی ملٹی الائنس پالیسی بھی بے اثر ثابت ہوئی۔
رپورٹس کے مطابق چین، ترکی، ایران اور سعودی عرب جیسے اہم ممالک نے پاکستان کے مؤقف کی حمایت کی،چین نے پاکستان کی خودمختاری کی مکمل حمایت کا اعلان کیا، جبکہ ترکی نے عالمی سطح پر پاکستان کے موقف کو سراہا۔
علاوہ ازیں ایران اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ نے پاکستان کا دورہ کر کے واضح پیغام دیا کہ پاکستان کو ترجیح دی جا رہی ہے۔
دوسری جانب امریکہ کا کردار بھی بھارت کیلئے ایک اور بڑا دھچکا ثابت ہوا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں دہشت گردی کا ذکر تک نہیں کیا جو کہ مودی حکومت کے بیانیے کیلئے ایک بڑا سفارتی جھٹکا تھا۔
رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا کہ عالمی میڈیا میں پاکستان کا بیانیہ غالب رہا اور بھارتی میڈیا و حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے دعوے، جیسے سرجیکل اسٹرائیک دنیا نے مسترد کر دیے۔
پاکستان نے شواہد کے ساتھ اپنے موقف کو دنیا کے سامنے پیش کیا اور امریکہ کی ثالثی کو بھی مثبت انداز میں قبول کیا۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت نہ صرف جنگی میدان میں بلکہ سفارتی محاذ پر بھی تنہا ہوتا جا رہا ہے۔