
2 سینئر امریکی عہدیداروں نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان نے بدھ کے روز چینی ساختہ جے-10 لڑاکا طیارے کی مدد سے بھارت کے دو جنگی طیارے مار گرائے۔ یہ خبر بین الاقوامی سطح پر ہلچل مچا رہی ہے کیونکہ یہ واقعہ نہ صرف پاک بھارت کشیدگی کو نئی سطح پر لے گیا ہے بلکہ چین کے دفاعی سازوسامان کی صلاحیتوں پر بھی عالمی توجہ مبذول کرا رہا ہے۔
برطانوی خبر ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے ایک امریکی اہلکار نے بتایا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق پاکستانی فضائیہ نے بھارتی طیاروں پر فضا سے فضا میں مار کرنے والے میزائل فائر کیے، جو غالباً جے-10 طیارے سے داغے گئے تھے۔ ان میزائل حملوں میں بھارتی فضائیہ کے دو لڑاکا طیارے تباہ ہو گئے، جن میں سے ایک طیارہ فرانسیسی ساختہ رافیل تھا، جو بھارتی فضائیہ کا جدید ترین طیارہ مانا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا کا پاک بھارت جنگ میں مداخلت نہ کرنے کا فیصلہ
امریکی عہدیدار نے واضح کیا کہ اس کارروائی میں امریکی ساختہ ایف-16 طیارے استعمال نہیں کیے گئے۔ اس وضاحت سے یہ پیغام بھی دیا گیا کہ پاکستان نے کسی بھی بین الاقوامی دفاعی معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کی، خصوصاً ان معاہدات کی جو امریکی دفاعی آلات کے استعمال سے متعلق ہیں۔
یہ واقعہ امریکی دفاعی ماہرین کی بھی خاص توجہ حاصل کر رہا ہے، جو اس جھڑپ کو چین کے عسکری سازوسامان کی عملی کارکردگی کے تناظر میں دیکھ رہے ہیں۔ جے-10 طیارہ، جو چین کی ایوی ایشن انڈسٹری کا اہم پروجیکٹ ہے، نے اس کارروائی میں جس مؤثر طریقے سے دشمن طیارے کو نشانہ بنایا، اس پر امریکی اور یورپی دفاعی حلقے گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ اس جھڑپ کا بغور تجزیہ اس لیے بھی کر رہا ہے تاکہ چین کی عسکری صلاحیتوں کا اندازہ لگایا جا سکے، خصوصاً تائیوان یا انڈو پیسفک خطے میں کسی ممکنہ تنازعے کی صورت میں چین کے ردعمل کا تخمینہ لگایا جا سکے۔
یہ واقعہ پاک فضائیہ کی پیشہ ورانہ مہارت کا مظہر بھی ہے، جس نے نہ صرف جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا بلکہ خطے میں دفاعی توازن کو بھی ایک نیا زاویہ دیا ہے۔