پاکستانی فتوحات سے متعلق سوالات پر بھارتی سیکرٹری خارجہ کی بولتی بند
بھارتی سیکرٹری خارجہ کی جھوٹ سے بھری پریس کانفرنس کے دوران بولتی بند ہو گئی، پاکستانی فتوحات سے متعلق سوالوں کے جواب پر آئیں بائیں شائیں کرتے رہے۔
فائل فوٹو
اسلام آباد: (ویب ڈیس) بھارتی سیکرٹری خارجہ کی جھوٹ سے بھری پریس کانفرنس کے دوران بولتی بند ہو گئی، پاکستانی فتوحات سے متعلق سوالوں کے جواب پر آئیں بائیں شائیں کرتے رہے۔

اسلام آباد کی جانب سے واضح کامیابیوں کے دعوؤں کے درمیان بھارتی وزارتِ خارجہ کے سیکرٹری ونے موہن مسری نے کئی اہم معاملات پر خاموشی اختیار کی جس سے نہ صرف بھارت کی سفارتی ساکھ متاثر ہوئی بلکہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور اس سے آگے پاکستان کی بڑھتی ہوئی طاقت بھی نمایاں ہوئی۔

پاکستان کے "50 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت" کے دعوے کو نظر انداز کرنا

پریس کانفرنس کے دوران بھارتی سیکرٹری خارجہ مسری سے پوچھا گیا کہ پاکستانی وزیراطلاعات عطا تارڑ نے 50 بھارتی فوجی ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے آپ اس پر کیا کہیں گے،بھارتی سیکرٹری خارجہ کی بولتی بند کوئی جواب نہیں دیا۔

اگر بھارت کے پاس اس کا کوئی مؤثر جواب ہوتا تو یقیناً وہ پاکستان کے اس دعوے کو فوراً رد کرتا، مگر خاموشی پاکستان کی بات کو تقویت دے رہی ہے۔

مار گرائے گئے بھارتی طیاروں پر خاموشی

پاکستان نے دعویٰ کیا کہ اس نے بھارت کے پانچ جنگی طیارے مار گرائے، جب مسری سے اس حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے سچائی یا تردید کے بجائے مبہم جواب دیا کہ "سرکاری معلومات مناسب وقت پر دی جائیں گی"۔

اس کے برعکس، پاکستان نے نہ صرف تفصیلات جاری کیں بلکہ مقامات اور طیاروں کی اقسام بھی بتائیں، بھارت کی خاموشی سے تاثر ملتا ہے کہ وہ اس کا مؤثر جواب دینے سے قاصر ہے۔

پاکستان میں مبینہ دہشتگردوں کی ہلاکت کا دعویٰ

بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ حالیہ فضائی حملوں میں پاکستان میں 100 کے قریب دہشتگرد مارے گئے تاہم مسری نے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ صرف 36 گھنٹے گزرے ہیں، مزید معلومات کا انتظار کریں۔

اس مبہم جواب کے برعکس پاکستان نے فوری طور پر تباہ شدہ تنصیبات، مارے گئے دشمنوں اور گرے ہوئے ڈرونز کی تفصیل دی، اگر بھارت کے دعوے سچ ہوتے تو وہ اس موقع کو ہاتھ سے جانے نہ دیتا۔

لاہور کے ایئر ڈیفنس کو "نیوٹریلائز" کرنے کا دعویٰ

بھارت نے دعویٰ کیا کہ اس نے لاہور کے ایئر ڈیفنس سسٹم کو غیر مؤثر بنا دیا لیکن جب اس پر سوال کیا گیا تو مسری نے آپریشنل تفصیلات بتانے سے انکار کر دیا۔

دوسری جانب پاکستان نے اس دعوے کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کا دفاع مکمل طور پر فعال ہے، اگر بھارت واقعی لاہور کے ریڈارز کو نقصان پہنچانے میں کامیاب ہوتا تو وہ اس کو اپنے جنگی برتری کے طور پر پیش کرتا۔

پاکستان کا ابھرتا ہوا دفاعی بیانیہ

یہ تمام نکات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ بھارت کی خاموشی کے برعکس پاکستان ایک مضبوط، مربوط اور دلیر بیانیہ لے کر سامنے آیا ہے، پاکستان نہ صرف طیارے مارنے، دشمن تنصیبات تباہ کرنے، ڈرونز گرانے جیسے دعوے کر رہا ہے بلکہ ان کے شواہد بھی پیش کر رہا ہے۔

وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ کے میوزیم میں ڈرونز دکھانے کے وعدے اور آئی ایس پی آر کی تفصیلی بریفنگز پاکستان کی عسکری مہارت اور دفاعی برتری کو ظاہر کرتی ہیں۔

بھارت کی سفارتی ساکھ داؤ پر

مسری کی حالیہ میڈیا گفتگو نے بھارت کی سفارتی کمزوری اور پاکستان کے دعوؤں پر بے عملی کو اجاگر کیا، بھارت اگر واقعی کامیاب حملے کر رہا ہوتا تو وہ اپنے بیانیے کو بین الاقوامی سطح پر فروغ دیتا، لیکن خاموشی اور گریز نے اس کی پوزیشن کو کمزور کر دیا ہے۔

دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان جاری کشیدگی میں ایک بات واضح ہے کہ پاکستان نہ صرف محاذ پر ڈٹا ہوا ہے بلکہ معلوماتی جنگ میں بھی برتری حاصل کر چکا ہے اور فی الحال، عالمی تاثر کی اس جنگ میں پاکستان فاتح نظر آتا ہے۔