پہلگام واقعہ: بھارت شفاف تحقیقات سے کیوں گھبرا رہا ہے؟
Lari A Watkins on Pahalgam
Lari A Watkins on Pahalgam
واشنگٹن:(ویب ڈیسک) امریکی خارجہ پالیسی ماہر اور سابق صدر اوباما کی مشیر لاری اے واٹکنز نے پہلگام واقعہ پر اپنے خصوصی انٹرویو میں بھارت کے رویے پر کئی اہم سوالات اٹھائے ہیں۔

واٹکنز نے اپنے انٹرویو میں کہا کہ پہلگام واقعہ کے بعد بھارت کی جنگی پالیسیوں کا انداز واضح طور پر نظر آ رہا ہے، جو خطے کے امن کیلئے خطرہ بن سکتا ہے، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے واقعہ سے متعلق ثبوت فراہم کرنے کا دعویٰ تو کیا، لیکن آج تک کوئی قابلِ قبول شواہد سامنے نہیں لا سکے۔

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت پہلگام واقعہ کو سیاسی مفادات کیلئے استعمال کر رہی ہے، جبکہ امریکہ، روس اور دیگر عالمی قوتیں اس واقعہ کی آزادانہ تحقیقات کے نتائج کا انتظار کر رہی ہیں۔

واٹکنز نے اس بات پر تشویش ظاہر کی کہ بھارت نے پاکستان کیخلاف شواہد کے بغیر سندھ طاس معاہدہ معطل کیا اور دوطرفہ سفارتی تعلقات کو محدود کر دیا، جو کہ ایک خطرناک پیش رفت ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکی میڈیا میں پہلگام واقعہ کی کوریج نہ ہونے کے برابر ہے، جو باعثِ تشویش ہے، ٹرمپ انتظامیہ اس وقت جنوبی ایشیا پر توجہ دینے میں ناکام ہے، جو اس حساس مسئلے کو مزید نظر انداز کیے جانے کی وجہ بن رہا ہے۔

واٹکنز نے بھارت کی جانب سے آزادانہ تحقیقات کی اجازت نہ دینے کو عالمی برادری کیلئے ایک واضح پیغام قرار دیا کہ شاید کچھ چھپانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کی آواز دبائی جا رہی ہے، جب تک تمام فریقین، خاص طور پر متاثرہ طبقے کو شامل نہیں کیا جاتا، مسئلہ کشمیر کا کوئی پائیدار حل ممکن نہیں۔