پہلگام واقعہ: مودی سرکار اپنے ہی جال میں پھنس گئی
Indian PM Narinder Modi
فائل فوٹو
نئی دہلی:(ویب ڈیسک) پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارتی حکومت خاص طور پر مودی سرکار کو ایک بار پھر شدید تنقید کا سامنا رنا پڑ رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت کے اندر بھارتی شہری،مختلف سیاسی حلقے اور عوامی نمائندے حکومت کے کردار پر سنگین سوالات اٹھا رہے ہیں۔

عام آدمی پارٹی کے رہنما نے اپنے ایک بیان میں بھارتی حکومت کی پالیسیوں پر شدید تنقید کی ہے۔ انہوں نے پہلگام واقعے کو سوچی سمجھی سیاسی چال قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے حملے بھارت کی بین الاقوامی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں۔

انہوں نے مودی سرکار کے سامنے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ لائن آف کنٹرول سے 200 کلومیٹر اندر، جہاں ہر طرف سخت سیکیورٹی موجود ہے، وہاں مسلح افراد کیسے داخل ہوئے؟ انہوں نے کارروائی کی اور پھر بغیر کسی رکاوٹ کے غائب بھی ہو گئے؟

پاکستان ایٹمی طاقت ہے، جنگ کی تو مار پڑے گی

ان کا مزید کہنا تھا کہ بی جے پی حکومت بھارتی عوام کے ساتھ مسلسل ڈرامہ رچا رہی ہے، اب یہ کھیل بند ہونا چاہیے،پلوامہ حملے کے وقت بھی یہی صورتحال تھی۔آج تک اس کے اصل محرکات سامنے نہیں آئے، اور اب پہلگام جیسے واقعے سے یہ خدشات اور بھی بڑھ گئے ہیں کہ آیا ان حملوں کے پیچھے کوئی اندرونی سازش تو نہیں ہے؟

اپوزیشن جماعتوں کے علاوہ متعدد دفاعی تجزیہ کار اور صحافی بھی مودی کیخلاف پہلگام واقعے پر شکوک و شبہات کا اظہار کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات الیکشن کے قریب آ کر ہی کیوں ہوتے ہیں؟ کیا یہ محض اتفاق ہے یا کچھ اور؟

اس تمام صورتحال میں مودی حکومت کو عوامی سطح پر بڑھتی ہوئی بے چینی کا سامنا ہے، اگر جلد شفاف تحقیقات نہ کروائی گئیں تو یہ معاملہ عالمی سطح پر بھی بھارت کیلئے ندامت کا سبب بن سکتا ہے۔