
رمضان کے اس مقدس عشرے میں عبادت گزاروں کا جوش و جذبہ عروج پر ہے، خصوصاً شبِ قدر کی تلاش میں زائرین رات بھر عبادات میں مشغول ہیں۔
غیر ملکی ذرائع کے مطابق حرمین شریفین میں عبادات کا یہ سلسلہ پورے دن اور رات جاری ہے۔ مدینہ منورہ میں خصوصی خیمہ بستی قائم کی گئی ہے، جہاں معتکفین عبادات کے ساتھ روحانیت کی لذت سے بہرہ مند ہو رہے ہیں۔
اس سال مسجد الحرام اور مسجد نبویؐ میں اعتکاف کیلئے 10,000 افراد نے رجسٹریشن کرائی ہے، جنہیں خصوصی انتظامات کے تحت اعتکاف کیلئے ایریا فراہم کیا گیا ہے۔
سعودی حکومت نے اعتکاف کے لیے وسیع انتظامات کیے ہیں، جن میں اعتکاف کے ایریا میں غیر مجاز افراد کا داخلہ ممنوع قرار دیا گیا ہے تاکہ عبادت گزاروں کو کوئی تکلیف نہ ہو۔
بین الاقوامی فلکیات مرکز نے پیشگوئی کی ہے کہ 29 مارچ کو شوال کا چاند نظر آنا ناممکن ہوگا، جس کے نتیجے میں رمضان کا مہینہ 30 دنوں کا ہونے کی توقع ہے۔ اگر یہ پیشگوئی درست ثابت ہوئی تو سعودی عرب اور دیگر اسلامی ممالک میں عید الفطر 31 مارچ کو ہوگی۔
رمضان کے اس آخری عشرے میں دنیا بھر کے مسلمانوں کی دعائیں اور عبادات کے اجروثواب کا شمار ممکن نہیں، اور ان مقدس لمحات میں حرمین شریفین کی زیارت کا تجربہ روحانی سکون کا باعث ہے۔