
تفصیلات کے مطابق یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے برطانیہ کا دورہ کیا اور لندن میں برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر سے ملاقات کی، جس کے دوران اہم فیصلے کیے گئے۔
اس ملاقات کے بعد برطانیہ نے یوکرین کو 2 ارب 84 کروڑ ڈالر کا قرض دینے کا اعلان کیا ہے، جو یوکرین کے اقتصادی حالات میں بہتری لانے کیلئے اہم قدم ثابت ہو گا۔
واضح رہے کہ یہ قرض روسی منجمد اثاثوں سے حاصل ہونے والے منافع سے ادا کیا جائے گا، جس سے یوکرین کو مالی طور پر مزید مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔
اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے یوکرین کی موجودہ جنگ اور دو طرفہ تعلقات پر تفصیلی بات چیت کی،برطانیہ کی حکومت نے یوکرین کی حمایت کو مزید مستحکم کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
برطانوی میڈیا کی جانب سے جاری کردہ رپورٹس کے مطابق نیٹو کے سیکریٹری جنرل مارک روٹے نے یوکرینی صدر زیلنسکی سے رابطہ کیا اور انہیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے تعلقات کو بہتر بنانے کا مشورہ دیا۔
دوسری جانب لندن میں ہونے والی یورپی سمٹ میں بھی یوکرینی صدر شرکت کریں گے، جس میں اہم علاقائی اور عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
یوکرینی صدر کا یہ دورہ دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید استحکام لانے کا موجب بنے گا، اور یوکرین کو روس کیخلاف جاری جنگ میں مزید حمایت ملے گی۔