یو اے ای میں طیارہ سمندر میں گرگیا، پاکستانی پائلٹ جاں بحق

December, 30 2024
راس الخیمہ :(ویب ڈیسک)متحدہ عرب امارات کی ریاست راس الخیمہ میں ایک چھوٹا طیارہ سمندر میں گر کر تباہ ہو گیا۔
حادثہ ایک پرائیویٹ سیاحتی ایوی ایشن کلب کے طیارے کے ساتھ پیش آیا جو سیاحتی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔ طیارے کے سمندر میں گرنے کے بعد امدادی ٹیموں نے فوری طور پر کارروائی کی، لیکن بدقسمتی سے دو افراد کی جان بچائی نہ جا سکی۔
جاں بحق افراد کی شناخت
حادثے میں 29 سالہ خاتون پائلٹ اور 26 سالہ مسافر اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ پائلٹ کی شناخت پاکستانی شہری فریانزا پروین کے طور پر ہوئی، جن کا تعلق ملتان سے تھا، جبکہ مسافر بھارتی شہری ڈاکٹر سلیمان تھے۔ دونوں افراد سیاحتی طیارے میں سفر کر رہے تھے جو معمول کی پرواز پر تھا۔
پاکستانی قونصل خانے کی تصدیق
راس الخیمہ میں موجود پاکستانی قونصل خانے نے خاتون پائلٹ کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے ان کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار تعزیت کیا۔ قونصل خانے کے مطابق، پاکستانی پائلٹ کی میت کو قانونی کارروائی کے بعد پاکستان روانہ کرنے کے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں، اور میت آج رات تک پاکستان پہنچا دی جائے گی۔
طیارے کے حادثے کی تحقیقات جاری
اماراتی حکام نے حادثے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں تاکہ طیارے کے سمندر میں گرنے کی وجوہات کا تعین کیا جا سکے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق، طیارہ ایک سیاحتی مشن پر تھا، لیکن تکنیکی خرابی یا انسانی غلطی کی ممکنہ وجوہات پر غور کیا جا رہا ہے۔
یہ واقعہ نہ صرف متاثرہ خاندانوں بلکہ ہوا بازی کے شعبے کے لیے بھی ایک گہری آزمائش ہے، اور حکام طیارہ حادثوں کو کم کرنے کے لیے مزید حفاظتی اقدامات پر غور کر رہے ہیں۔