ایران نے جوہری ہتھیار بنانے کی دھمکی دیدی
If the West imposes sanctions again, they will try to acquire nuclear weapons, Iran warns
تہران:(ویب ڈیسک)تہران نے خبردار کیا ہے کہ مغربی ممالک کی جانب سے دوبارہ پابندیاں عائد ہونے کی صورت میں ایران ایٹمی ہتھیاروں کے حصول کی سمت قدم بڑھا سکتا ہے۔
 
 اعلیٰ ایرانی سفارتکار نے کہا ہے کہ پابندیاں نہ ہٹنے پر نیوکلیئر پالیسی پر دوبارہ غور کیا جائے گا۔
 
مغربی ممالک سے ایرانی حکام کی اہم ملاقات:
 
ایرانی حکام کی امریکی، برطانوی، جرمن، اور فرانسیسی عہدیداروں سے ملاقات آج متوقع ہے، جس کا مقصد ایران کے ایٹمی پروگرام پر اقوام متحدہ کی نگرانی کو یقینی بنانا ہے۔
 
ایران کی یورینیم افزودگی پر عالمی برادری کے تحفظات:
 
ایران پر یورینیم افزودگی بڑھانے کے الزامات ہیں، جس کے تحت عالمی طاقتوں نے سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
 
سابق امریکی حکومت کی پابندیوں کا تسلسل:
 
ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں عائد کردہ اقتصادی پابندیاں ایران کے لیے مشکلات کا باعث رہیں۔ ان پابندیوں میں تیل اور دھاتوں کی خریداری پر پابندی شامل تھی۔
 
ایرانی نیوکلیئر پالیسی میں تبدیلی پر غور:
 
ایرانی وزیر خارجہ نے برطانوی اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ موجودہ حالات میں نیوکلیئر پالیسی تبدیل کرنے پر بحث جاری ہے۔
 
ایران کا پرامن مقاصد کے لیے ایٹمی حق کا دعویٰ:
 
ایران کا موقف ہے کہ اس کا ایٹمی پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے، تاہم عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی نے ایران کو غیر ایٹمی ممالک میں سب سے زیادہ یورینیم افزودہ کرنے والا ملک قرار دیا ہے۔
 
اقوام متحدہ کی قرارداد اور ایران کا موقف:
 
عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے بورڈ نے ایران کے عدم تعاون پر قرارداد منظور کی، جسے ایران نے سیاسی سازش قرار دیا۔
 
2015 ءکے معاہدے اور موجودہ صورتحال کا جائزہ:
 
ایران کا 2015 ءکا معاہدہ 2025 ءمیں ختم ہو رہا ہے، جس کے تحت یورینیم افزودگی کو محدود کیا گیا تھا۔
 
 تاہم، ایران کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی کے خدشات عالمی سطح پر زیر بحث ہیں۔