ٹرمپ کابینہ کی متعدد نامزدشخصیات کو بم کی دھمکیاں
Bomb threats against several Trump Cabinet nominees
واشنگٹن:(ویب ڈیسک)ڈونلڈ ٹرمپ کی کابینہ کے کئی نامزد امیدواروں اور وائٹ ہاؤس کی ٹیم کو بم کی دھمکیوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
 
ایف بی آئی نے کہا کہ وہ "متعدد بم کی دھمکیوں" کے ساتھ ساتھ پولیس کو ان لوگوں کے گھروں میں جانے کی جعلی کالوں سے آگاہ ہے جنہیں دھمکی دی گئی تھی۔
 
کم از کم 9 افراد جو ان دھمکیوں کا نشانہ بنے ہیں وہ وزارت دفاع، ہاؤسنگ، زراعت اور محنت کی قیادت کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ میں امریکی نمائندے کے امیدوار اور دیگر شامل ہیں۔
 
پولیس منگل اور بدھ کو پیش آنے والے واقعات کی تحقیقات کر رہی ہے۔
 
ٹرمپ کی عبوری ٹیم کی ترجمان، کیرولین لیویٹ نے کہا کہ صدر کے منتخب کردہ افراد اور ان کے ساتھ رہنے والے "پرتشدد دھمکیوں کا نشانہ" تھے۔
 
انہوں نے کہا کہ "قانون نافذ کرنے والے ادارے تیزی سے آگے بڑھے" تاکہ خطرے میں پڑنے والوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
 
انہوں نے کہا: "صدر ٹرمپ ہمارے رول ماڈل ہیں۔ ہمیںیہ دھمکیاں اور تشدد جیسے خطرناک اقدامات  نہیں روک سکیں گے۔"
 
ایوان نمائندگان میں نیویارک کی نمائندہ ایلیس سٹیفانیک، جنہیں اقوام متحدہ میں امریکی سفیر کے طور پر نامزد کیا گیا ہے، نے سب سے پہلے یہ کہا تھا کہ ان کے گھر کو دھمکی دی گئی ہے۔
 
وزیر دفاع پیٹ ہیگسیٹ نے بعد میں تصدیق کی کہ انہیں بھی نشانہ بنایا گیا۔
 
انہوں نے X سوشل نیٹ ورک پر لکھا کہ بدھ کی صبح ایک پولیس افسر ان کے گھر آیا اور اسے اطلاع دی، جب اس کے سات بچے سو رہے تھے، کہ انہیں بم کی "قابل اعتماد دھمکی" ملی ہے۔
 
قانون نافذ کرنے والے ذرائع نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ انتخابی مہم کے دوران قاتلانہ حملے میں زخمی  ہونے والے ڈونلڈ ٹرمپ ان لوگوں میں شامل نہیں تھے جن کودھمکی دی گئی تھی۔
 
ایریزونا کے حکام کے مطابق اسے حال ہی میں حقیقی خطرات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اس ہفتے کے شروع میں، انہوں نے ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا جو ٹرمپ اور اس کے خاندان کو موت کی دھمکی دینے والی "تقریباً روزانہ" ویڈیوز پوسٹ کرتا تھا۔
 
ماحولیاتی تحفظ کی ایجنسی کی سربراہی کے لیے ٹرمپ کے نامزد کردہ لی زیلڈین نے تصدیق کی کہ انھیں بھی دھمکی دی گئی تھی۔
 
انہوں نے لکھا: "میں اور میرا خاندان اس وقت گھر پر نہیں تھے اور ہم محفوظ ہیں۔ ہم مقامی افسران کی فوری کارروائی کی تعریف کرتے ہیں۔"
 
بروک راولنز، جنہیں ٹرمپ نے محکمہ زراعت کے لیے نامزد کیا، اسکاٹ ٹرنر، محکمہ ہاؤسنگ کے لیے نامزد کیا، اور محکمہ محنت کے لیے لوری شاویز ڈریمر نے بھی لکھا کہ انہیں نشانہ بنایا گیا۔ ان سب نے کہا کہ دھمکیاں ان کا حوصلہ نہیں روکیں گی۔
 
اطلاعات کے مطابق، میٹ گیٹس، جنہوں نے حال ہی میں محکمہ انصاف کی نامزدگی سے دستبرداری اختیار کی، اور ان کے جانشین پام بنڈی، جو فلوریڈا کے سابق اٹارنی جنرل رہ چکے ہیں، ان لوگوں میں شامل ہیں جنہیں دھمکیاں دی گئیں۔
 
وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا کہ صدر جو بائیڈن کو واقعات کی تفصیلات سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔
 
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ وہ "وفاقی ایجنسیوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں اور منتخب صدر کی ٹیم کے ساتھ رابطے میں ہے اور صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔"
 
حال ہی میں، ٹرمپ کے خلاف فوجداری مقدمات کی نگرانی کرنے والے ججوں اور پراسیکیوٹرز سمیت دیگر سینئر سیاسی شخصیات کے خلاف بھی ایسی ہی جعلی دھمکیاں دی گئی ہیں۔