اسرائیل نے سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ پر پابندی عائد کر دی
Israel bans UN chief Guterres from entering the country
نیویارک: (ویب ڈیسک)اسرائیل نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ملک میں داخلے پر پابندی لگانے کا اعلان کیا ہے۔ اس پابندی کا سبب گوتریس کی جانب سے ایران کے میزائل حملے کی مذمت نہ کرنے کو قرار دیا گیا ہے۔
 
اسرائیل کے وزیر خارجہ، اسرائیل کاٹز، نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ "جو شخص اسرائیل پر ایران کے حملے کی واضح طور پر مذمت نہیں کر سکتا، وہ اسرائیلی سرزمین پر قدم رکھنے کا حق نہیں رکھتا۔" انہوں نے مزید کہا کہ انتونیو گوتریس اسرائیل میں غیر مقبول شخص بن چکے ہیں، کیونکہ انہوں نے ایران کی مذمت کرنے میں ناکامی دکھائی ہے۔
 
کاٹز نے الزام لگایا کہ گوتریس نے حماس، حزب اللہ اور حوثیوں جیسے دہشت گرد گروہوں کی حمایت کی ہے، اور وہ عالمی دہشت گردی کے سرغنہ ایران کی حمایت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، "گوتریس کو آنے والی نسلوں میں اقوام متحدہ کی تاریخ پر ایک داغ کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔"
 
اسرائیلی وزیر خارجہ کے اس بیان کے بعد، انتونیو گوتریس نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے تنازعات کی مذمت کی اور خطے میں جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ "یہ ضروری ہے کہ ہم فوری طور پر جنگ بندی کی طرف بڑھیں۔"
 
یہ پابندی اس وقت عائد کی گئی جب ایران نے لبنان میں اپنی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ کے خلاف اسرائیل کی کارروائیوں کے جواب میں اسرائیل پر درجنوں بیلسٹک میزائل فائر کیے تھے۔ اس حملے کے بعد اسرائیل بھر میں خطرے کے سائرن بجنے لگے اور مقبوضہ بیت المقدس اور دریائے اردن کی وادی میں لوگ بم شیلٹرز میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے۔
 
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، اسرائیل کے دو فوجی عہدیداروں نے بتایا کہ ایران کی جانب سے تقریباً 200 بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے، جنہوں نے اسرائیل میں بڑے پیمانے پر خوف و ہراس پھیلایا۔
 
ایران کی پاسداران انقلاب نے بھی اس بات کی تاکید کی ہے کہ اگر اسرائیل نے ایرانی حملوں پر جوابی کارروائی کی تو انہیں سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس تمام صورتحال میں اسرائیل نے اپنے شہریوں کی حفاظت کو اولین ترجیح قرار دیا ہے۔