مسجد نبویﷺ میں روشن ہونے والا پہلا بلب
Image
مدینہ منورہ:(ویب ڈیسک) مسجد نبوی ﷺ میں پہلا بلب آج سے25 شعبان 1326ھ کو روشن کیا گیا تھا۔
 
 اس تاریخی واقعے نے روایتی شمعوں کی جگہ بجلی کی روشنی کو متعارف کرایا۔ 
 
سوشل میڈیا پر گردش کرتی ایک تصویر کے مطابق یہ بلب وہی ہے جسے 1325ھ میں مسجد نبوی ﷺمیں نصب کیا گیا تھا۔
 
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق، عثمانی خلیفہ سلطان عبدالحمید کے دور میں مسجد نبویﷺ کی توسیع 1265ھ سے 1277ھ تک جاری رہی۔
 
 اس وقت مسجد میں تیل کے 600 دیے روشن کیے جاتے تھے۔ 
 
سلطان عبدالحمید ہی کے دور میں بجلی کا پہلا بلب نصب ہوا، جس نے مسجد نبوی ﷺکو جدید روشنی سے منور کردیا۔
 
شاہ عبدالعزیز آل سعود کے دور میں 1370ھ سے 1375ھ تک مسجد نبویﷺ کی مزید توسیع کی گئی۔
 
 اس دوران مسجد میں کل 2427 بلب موجود تھے۔ مسجد نبویﷺ کے مورخ محمد السید الوکیل کے مطابق، ابتدائی دور میں مسجد کو روشن کرنے کے لیے کجھور کے پتے جلائے جاتے تھے۔
 
سنہ 9 ھ میں تمیم الداری فلسطین سے مدینہ منورہ آئے اور تیل سے چراغ روشن کیا۔
 
 حضرت ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ کے مطابق، مسجد نبوی ﷺمیں پہلا چراغ حضرت تمیم الداری نے روشن کیا تھا۔
 
 بعض مورخین کا کہنا ہے کہ مسجد نبویﷺ میں چراغ روشن کرنے کا آغاز عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے دور میں ہوا، جب نماز تراویح کا اہتمام کیا گیا۔ 
 
حضرت عمرؓ نے مسجد نبوی ﷺمیں چراغوں کی تعداد میں بھی اضافہ کرایا۔
 
یہ تاریخی واقعات مسجد نبوی ﷺکی روشنی کے سفر کو بیان کرتے ہیں، جس نے قدیم شمعوں سے لے کر جدید بجلی کے بلب تک کا سفر طے کیا۔