
خریداری کے بعد ٹیسلا گاڑی نے خود اپنے نئے مالک کے گھر تک پہنچنے میں کامیابی حاصل کی، جس کی چونکا دینے والی ویڈیو صارفین کی دلچسپی کا مرکز بن گئی۔ ٹیسلا ماڈل وائی نے دنیا کی پہلی مکمل خودکار ترسیل مکمل کی، ایک ایسی گاڑی جو خود چل کر اپنے نئے مالک تک پہنچی۔
سیلف ڈرائیونگ والی ٹیسلا ماڈل وائی کمپنی کی گیگافیکٹری آستن، ٹیکساس سے تقریباً 30 منٹ کی دوری پر اپنے نئے مالک کے گھر تک پہنچی۔ گاڑی نے ہائی ویز، ٹریفک سگنلز، اور شہر کی گلیوں کو مکمل طور پر بغیر کسی انسانی مدد کے عبور کیا۔ یہ ویڈیو آن لائن بڑے پیمانے پر شیئر کی گئی، جس میں ٹیسلا نے پہلے تین منٹ کا ٹائم لیپز ٹیزر جاری کیا، اور پھر ہفتے کو مکمل 30 منٹ کی ویڈیو شائع کی۔
یہ بھی پڑھیں: چین نے ایلون مسک سے الیکٹرک کار کی یورپی مارکیٹ چھین لی
ویڈیو میں دکھایا گیا کہ ماڈل وائی گیگافیکٹری کے گیراج سے بغیر ڈرائیور کے روانہ ہوئی۔ پیچھے کی سیٹ سے بنائی گئی ویڈیو میں گاڑی نے مہارت سے سڑکوں پر چلنا، موڑ لینا، رکنا، ریڈ لائٹس پر رکنا، اور ٹریفک حالات کو بغیر کسی انسانی مداخلت کے سنبھالنا دکھایا۔
World s first autonomous delivery of a car!
— Tesla (@Tesla) June 28, 2025
This Tesla drove itself from Gigafactory Texas to its new owner s home ~30min away — crossing parking lots, highways & the city to reach its new owner pic.twitter.com/WFSIaEU6Oq
واضح رہے کہ سفر کے اختتام پر ٹیسلا مالک کی عمارت کے نیچے خود بخود پارک ہوئی۔ ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک نے یہ ویڈیو ایکس پر "Kapow" کے ایک لفظی کیپشن کے ساتھ شیئر کی۔ ٹیسلا کے ہیڈ آف اے آئی اور آٹو پائلٹ اشوک ایلسوامی نے تصدیق کی کہ گاڑی سفر کے دوران 115 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار تک پہنچی۔ ایلون مسک نے ایکس پر اس رد عمل میں لکھا کہ ٹیسلا ماڈل وائی کی پہلی مکمل خودکار ترسیل فیکٹری سے کسٹمر کے گھر تک پہنچی ۔