چین نے ایلون مسک سے الیکٹرک کار کی یورپی مارکیٹ چھین لی
 چین نے دنیا کی سب سے بڑی الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں میں شامل ایلون مسک کی ٹیسلا سے یورپی مارکیٹ چھین لی۔
فائل فوٹو
لندن: (ویب ڈیسک) چین نے دنیا کی سب سے بڑی الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں میں شامل ایلون مسک کی ٹیسلا سے یورپی مارکیٹ چھین لی۔

یورپین آٹوموبیل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے یورپ میں کاروں کی فروخت سے متعلق رپورٹ جاری کر دی۔

امریکی میڈیا کے مطابق یورپ میں ٹیسلا کی فروخت میں مسلسل پانچویں مہینے کمی ریکارڈ کی گئی، مئی میں یورپ میں ٹیسلا کی صرف 13ہزار 863 الیکٹرک کاریں فروخت ہوئیں جبکہ اسی دورانیے میں چین کی 65 ہزار 808 الیکٹرک کاریں یورپ میں فروخت ہوئیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ٹیسلا کے مقابلے میں چین کی گاڑیوں کی فروخت میں پانچ گنا اضافہ ہوا ہے، ٹیسلا کی الیکٹرک کاروں کی فروخت میں 28 فیصد کی بڑی کمی ریکارڈ کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: کِیا کی SUV سٹونک ایکس ایک بار پھر مارکیٹ میں آگئی

امریکی میڈیا کے مطابق ایلون مسک کی سیاسی سرگرمیوں سے ٹیسلا گاڑیوں کی فروخت کو نقصان پہنچا،یورپ کے خلاف ایلون مسک کے اشتعال انگیز بیانات بھی ٹیسلا کی فروخت میں کمی کی وجہ بنے۔

یورپی آٹوموبیل تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چینی کمپنیوں کی جانب سے گاڑیوں کی بر وقت ترسیل، بہتر ایندھن بچت اور سمارٹ خصوصیات نے انہیں یورپ میں پسندیدہ بنا دیا ہے، اس کے برعکس ٹیسلا کو پیداواری مسائل، ترسیل میں تاخیر اور ایلون مسک کی متنازع شہرت جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ٹیسلا نے اپنی مارکیٹنگ پالیسیوں، قیمتوں اور یورپی صارفین کے رجحانات کو فوری طور پر نہ بدلا تو مستقبل قریب میں چین کی گرفت مزید مضبوط ہو سکتی ہے، اور ٹیسلا یورپ کی مارکیٹ میں دوسرا یا تیسرا نمبر بھی کھو سکتی ہے۔