
تفصیلات کے مطابق، ایپل نے 2020 میں فورٹ نائٹ کو اپنے ایپ اسٹور سے اس وقت ہٹا دیا تھا جب گیم کی خالق کمپنی ایپک گیمز (Epic Games) نے گیم میں اپنا ان ایپ پے منٹ سسٹم متعارف کرایا۔ یہ سسٹم ایپل کی طے شدہ پالیسی کے خلاف تھا، کیونکہ ایپل ہر ان ایپ خریداری پر 30 فیصد کمیشن وصول کرتا ہے۔ ایپک گیمز نے اس پالیسی کو چیلنج کیا، اور پھر اس پر ایپل اور ایپک گیمز کے درمیان ایک طویل اور پیچیدہ قانونی جنگ چھڑ گئی۔
یہ بھی پڑھیں:چینی کمپنی ہواوے کا ایپل اور مائیکروسافٹ کو چیلنج
عدالتی کارروائی کے بعد، عدالت نے فیصلہ دیا کہ ایپل ایسی خریداریوں پر فیس عائد نہیں کر سکتا جو ایپ کے باہر کی گئی ہوں۔ اس فیصلے کو گیمنگ اور ٹیکنالوجی کی دنیا میں ایک تاریخی موڑ قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ اس سے چھوٹی ڈویلپر کمپنیوں کو بھی فائدہ ہوگا اور صارفین کو سستی خدمات فراہم کی جا سکیں گی۔
اس فیصلے کے فوری بعد ایپک گیمز کے سی ای او ٹِم سوئینی نے اعلان کیا کہ فورٹ نائٹ کو امریکا میں آئی او ایس پر دوبارہ لانچ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے ایپل کو پیشکش بھی کی کہ اگر وہ عدالت کے فیصلے کے مطابق ‘ٹیکس فری’ پالیسی کو عالمی سطح پر نافذ کرے تو وہ فورٹ نائٹ کو ایپ اسٹور پر بھی واپس لے آئیں گے اور موجودہ و مستقبل کے مقدمات ختم کر دیے جائیں گے۔
صارفین کے لیے یہ خبر نہ صرف ایک بہترین گیمنگ تجربے کی واپسی ہے بلکہ یہ بھی ظاہر کرتی ہے کہ بڑی ٹیک کمپنیوں کے خلاف بھی عدالتوں کے ذریعے حقوق حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ یہ فیصلہ ٹیکنالوجی انڈسٹری میں شفافیت اور مسابقت کے لیے ایک مثبت قدم ہے۔