چیٹ جی پی ٹی سے کونسی باتیں غلطی سے بھی نہیں پوچھنی چاہیں؟
File Photo
فائل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) مصنوعی ذہانت پر مبنی چیٹ بوٹس جیسے چیٹ جی پی ٹی روزمرہ زندگی کا ایک اہم حصہ بن چکے ہیں مگر ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس کے غیر ذمہ دارانہ استعمال سے مسائل بھی پیدا ہو سکتے ہیں، خاص طور پر چند مخصوص معلومات چیٹ جی پی ٹی یا دیگر چیٹ بوٹس سے ہرگز شیئر نہ کریں۔

1 ذاتی معلومات

کبھی بھی چیٹ جی پی ٹی پر اپنی ذاتی معلومات جیسے گھر کا پتہ، موبائل نمبر یا مکمل نام نہ دیں۔ ماہرین کے مطابق یہ معلومات آپ کی شناخت یا سرگرمیوں کو ٹریک کرنے کے لیے استعمال ہو سکتی ہیں۔

مالی معلومات

بینک اکاؤنٹ نمبر، کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات یا دیگر مالی معلومات کبھی بھی چیٹ بوٹس پر شیئر نہ کریں۔ یہ معلومات ہیکرز کے ہاتھوں جا سکتی ہیں اور آپ کے مالی نقصان کا سبب بن سکتی ہیں۔

پاسورڈز

چیٹ جی پی ٹی پر سوشل میڈیا یا بینک اکاؤنٹس کے پاسورڈز کا ذکر ہرگز نہ کریں۔ یہ ڈیٹا لیک ہونے یا آپ کے اکاؤنٹس کو ہیک کیے جانے کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔

فحش مواد یا گفتگو

ماہرین کے مطابق چیٹ بوٹس فحاشی پر مبنی مواد یا گفتگو کو فلٹر کر دیتے ہیں۔ ایسی کوششیں کرنے سے آپ کی رسائی چیٹ جی پی ٹی پر بند ہو سکتی ہے اور یہ غیر قانونی یا غیر اخلاقی مسائل پیدا کر سکتی ہے۔

5۔ذاتی راز

کبھی بھی اپنی ذاتی راز یا ایسی معلومات چیٹ بوٹس کو نہ بتائیں جو آپ دوسروں سے چھپانا چاہتے ہیں۔ ایک بار یہ معلومات چیٹ بوٹ پر چلی گئیں تو ان کا تحفظ ممکن نہیں رہتا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے استعمال میں اعتدال اور احتیاط ضروری ہے۔ یہ ٹیکنالوجی سہولت فراہم کرنے کے لیے ہے مگر اپنی حدود کو عبور کرنا مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔