مارک زکربرگ کا بائیڈن انتظامیہ پر بڑا الزام
Mark Zuckerberg, the owner of Meta, speaks to the media.
کیلیفورنیا:(ویب ڈیسک)میٹا کے مالک مارک زکربرگ نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ نے ان پر کوویڈ سے متعلق پوسٹس کو سنسر (ہٹانے) کے لیے دباؤ ڈالا تھا۔
 
خیال رہے کہ میٹا بنیادی کمپنی ہے اور فیس بک، واٹس ایپ اور انسٹاگرام اس کے حصے ہیں۔مارک زکربرگ نے امریکی ایوان کی جوڈیشری کمیٹی کو خط لکھا ہے۔
 
انہوں نے کہا، "2021 ء میں کئی مہینوں تک، وائٹ ہاؤس کے سینئر حکام نے بار بار ہم پر کووِڈ 19 سے متعلق مواد کو سنسر کرنے کے لیے دباؤ ڈالا۔ اس میں طنزسے متعلق مواد بھی شامل تھا۔ جب ہم اس سے متفق نہیں ہوئے، تو ہماری" ٹیموں کے تئیں مایوسی کا اظہار کیا گیا۔ "
 
انہوں نے کہا کہ مواد ہٹانا ہے یا نہیں یہ ہمارا فیصلہ ہے۔ ہم اپنے فیصلوں کے ذمہ دار ہیں۔
 
مارک زکربرگ نے خط میں کہا کہ "مجھے یقین ہے کہ حکومت کی طرف سے پیدا کیا گیا دباؤ غلط تھا اور مجھے افسوس ہے کہ ہم اس پر زیادہ آواز نہیں اٹھا رہے تھے۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں کسی انتظامیہ کے دباؤ میں نہیں آنا چاہیے اور اپنے مواد کے معیار کو تبدیل نہیں کرنا چاہیے۔ اگر دوبارہ ایسا کچھ ہوا تو سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیے تھا، ہم پیچھے ہٹنے کے لیے تیار ہیں۔"
 
ریپبلکن پارٹی نے کیا کہا؟
 
ریپبلکن پارٹی کی ہاؤس جوڈیشری نے اس حوالے سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک پوسٹ کی ہے۔ اس میں مارک زکربرگ کا خط شیئر کیا گیا تھا۔
 
پوسٹ میں لکھا گیا ہے، "مارک زکربرگ نے تین چیزوں کا اعتراف کیا ہے۔ پہلی، بائیڈن اور ہیرس انتظامیہ نے امریکیوں کو سنسر کرنے کے لیے فیس بک پر دباؤ ڈالا، دوسرا - فیس بک نے امریکیوں کو سنسر کیا، تیسرا - فیس بک نے ہنٹر بائیڈن کے لیپ ٹاپ کو سنسر کیا، کہانی کو دبایا۔ یہ آزادی اظہار کی بہت بڑی فتح ہے۔"