کیا اے سی 26 ڈگری پر چلانے سے بجلی کی بچت ہوتی ہے؟
Image
لاہور:(ویب ڈیسک) شدید گرمی کے موسم میں پنکھے کی ہوا بھی گرم محسوس ہوتی ہے اور ایئر کنڈیشنر چلانے کا خیال آتا ہے۔ لیکن بجلی کے بل کے خوف سے اکثر لوگ ایئر کنڈیشنر استعمال کرنے سے کتراتے ہیں۔ آج کل صارفین ایئر کنڈیشنر خریدتے وقت بجلی کی کھپت کا خاص خیال رکھتے ہیں تاکہ توانائی کی بچت ہو سکے۔
 
 
ایئر کنڈیشنر کی مختلف اقسام:
 
مارکیٹ میں مختلف اقسام کے ایئر کنڈیشنرز دستیاب ہیں جن میں ونڈو اے سی، سپلٹ اے سی، اور انورٹر اے سی شامل ہیں۔ ہر قسم کے ایئر کنڈیشنر کی خصوصیات اور فوائد مختلف ہیں۔
 
ونڈو اے سی:
 
ونڈو اے سی پرفارمنس کے لحاظ سے بہتر ہوتے ہیں، لیکن انہیں چلانے کے لیے زیادہ توانائی درکار ہوتی ہے۔ یہ عام طور پر ایک یونٹ میں ہوتا ہے جو کھڑکی میں نصب ہوتا ہے۔ ونڈو اے سی کی ابتدائی قیمت نسبتاً کم ہوتی ہے، لیکن اس کی بجلی کی کھپت زیادہ ہوتی ہے۔
 
سپلٹ اے سی:
 
سپلٹ اے سی دو حصوں میں تقسیم ہوتا ہے: انڈور یونٹ اور آؤٹ ڈور یونٹ۔ انڈور یونٹ میں ایویپوریٹر ہوتا ہے جبکہ آؤٹ ڈور یونٹ میں کمپریسر اور کنڈینسر نصب ہوتے ہیں۔ سپلٹ اے سی کی توانائی کی کھپت ونڈو اے سی کے مقابلے میں کم ہوتی ہے۔
 
انورٹر اے سی اور نان انورٹر اے سی:
 
سپلٹ اے سی کی مزید دو اقسام ہیں، انورٹر اے سی اور نان انورٹر اے سی۔
 
نان انورٹر اے سی:
 
نان انورٹر اے سی میں کمپریسر کی موٹر مسلسل ایک ہی رفتار سے چلتی ہے۔ جب کمرہ ٹھنڈا ہو جاتا ہے تو موٹر بند ہو جاتی ہے اور دوبارہ چلانے پر زیادہ توانائی خرچ ہوتی ہے۔ نان انورٹر اے سی ان علاقوں کے لیے بہتر ہیں جہاں ان کا استعمال کم ہو۔
 
انورٹر اے سی:
 
انورٹر اے سی میں توانائی کی بچت کے لیے کمپریسر کی موٹر کی رفتار کو مؤثر طریقے سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔ یہ موٹر اپنی رفتار کم یا زیادہ کرتی رہتی ہے جس سے بجلی کی کھپت کم ہوتی ہے۔ انورٹر اے سی ان علاقوں کے لیے بہتر ہیں جہاں ان کا استعمال زیادہ ہوتا ہے۔
 
انورٹر اے سی کی توانائی کی بچت:
 
انورٹر اے سی کی توانائی کی بچت کی وضاحت کے لیے ہم ایک بھاگتے ہوئے شخص کی مثال لے سکتے ہیں۔ نان انورٹر اے سی کے کیس میں یہ شخص فل سپیڈ پر بھاگتا ہے اور تھک جانے پر آرام کرنے لگتا ہے، جبکہ انورٹر اے سی کے کیس میں یہ شخص اپنی رفتار کم یا زیادہ کرتا رہتا ہے تاکہ اسے رکنا نہ پڑے، یعنی یہ اپنی توانائی کو بچاتا رہتا ہے۔
 
صارفین کے لیے بہترین انتخاب:
 
ماہرین کے مطابق، انورٹر اے سی زیادہ گرم علاقوں کے لیے بہتر ہیں کیونکہ ان کی بجلی کی کھپت کم ہوتی ہے۔ انورٹر اے سی کمرے کا درجہ حرارت کم کرنے کے بعد اپنی رفتار کم کر دیتا ہے جس سے بجلی کی بچت ہوتی ہے۔ نان انورٹر اے سی ان علاقوں کے لیے مناسب ہیں جہاں ان کا استعمال کم ہو۔
 
اے سی کو 26 ڈگری سیلسیئس پر چلانے کے فوائد:
 
پاکستان اور دیگر ممالک میں حکام کی جانب سے یہ تجویز دی جاتی ہے کہ ایئر کنڈیشنر کو 26 ڈگری سیلسیئس پر چلائیں تاکہ بجلی کی بچت ہو سکے۔ امریکی حکومت کے حمایت یافتہ پروگرام انرجی سٹار کے مطابق، ایئر کنڈیشنر کا درجہ حرارت 25 سے 29 ڈگری سیلسیئس کے بیچ رکھنے سے سالانہ 180 ڈالر کی بچت ہو سکتی ہے۔
 
ایئر کنڈیشنر کی بروقت سروس:
 
ماہرین کا کہنا ہے کہ گھریلو صارفین کو سال میں دو بار اے سی کی سروس کرانی چاہیے۔ اے سی کی بروقت صفائی سے اس کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے اور بجلی کی کھپت کم ہوتی ہے۔ فضائی آلودگی کے باعث گرد و غبار سے اے سی کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے، لہٰذا اس کی صفائی ضروری ہے۔
 
عام ایئر کنڈیشنر اور انورٹر ایئر کنڈیشنر میں واضح فرق ہے۔ ونڈو اے سی پرفارمنس کے لحاظ سے بہتر ہوتے ہیں، لیکن بجلی کی کھپت زیادہ ہوتی ہے۔ سپلٹ اے سی میں توانائی کی کھپت کم ہوتی ہے اور انورٹر اے سی توانائی کی بچت کے لیے بہترین ہیں۔
 
 انورٹر اے سی کی موٹر کی رفتار کنٹرول ہونے سے بجلی کی کھپت کم ہوتی ہے اور یہ زیادہ گرم علاقوں کے لیے مناسب ہیں۔
 
 ایئر کنڈیشنر کو 26 ڈگری سیلسیئس پر چلانے اور بروقت سروس سے بجلی کی بچت ہو سکتی ہے۔ صارفین کو اپنی ضروریات اور بجلی کی کھپت کو مدنظر رکھتے ہوئے بہترین انتخاب کرنا چاہیے۔