رمیز راجہ کی بابر اعظم پر تنقید سوشل میڈیا پر وائرل
کمنٹیٹر رمیز راجہ ایک غیر ارادی طور پر نشر ہونے والے تبصرے کی وجہ سے سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی زد میں آگئے
کمنٹیٹر رمیز راجہ ایک غیر ارادی طور پر نشر ہونے والے تبصرے کی وجہ سے سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی زد میں آگئے/ فائل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان قذافی اسٹیڈیم لاہور میں جاری پہلے ٹیسٹ میچ کے دوران ایک دلچسپ مگر متنازع واقعہ پیش آیا جب سابق کرکٹر اور کمنٹیٹر رمیز راجہ ایک غیر ارادی طور پر نشر ہونے والے تبصرے کی وجہ سے سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی زد میں آگئے۔

تفصیلات کے مطابق میچ کے پہلے دن کے کھیل کے دوران 49 ویں اوور میں جب جنوبی افریقی بولر نے بابراعظم کو گیند کرائی، تو امپائر نے انہیں ایک رنز پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ قرار دیا۔ اسی لمحے براہِ راست نشریات میں رمیز راجہ کی آف مائیک آواز نشر ہوئی، جس میں وہ کہتے سنے گئے: "یہ آؤٹ ہے، ڈرامہ کرے گا۔" یہ جملہ مائیک پر آتے ہی سوشل میڈیا پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پی سی بی نے اپنا لائیو اسٹریمنگ پلیٹ فارم لانچ کر دیا

مداحوں کی جانب سے فوری ردعمل دیکھنے میں آیا۔ سوشل میڈیا صارفین نے رمیز راجہ کے اس تبصرے کو بابر اعظم کی توہین قرار دیا اور شدید تنقید کی۔ کئی صارفین نے سوال اٹھایا کہ ایک سابق کپتان اور سینئر تجزیہ کار کو اس طرح کا غیر ذمہ دارانہ بیان نہیں دینا چاہیے، خاص طور پر جب وہ براہِ راست نشریات کا حصہ ہوں۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ چند لمحوں بعد جب ری پلے دکھایا گیا تو واضح ہوا کہ گیند بیٹ سے لگ کر پیڈ پر گئی تھی اور امپائر کا فیصلہ ڈی آر ایس (ڈیسیژن ریویو سسٹم) کے ذریعے تبدیل کر دیا گیا۔ یعنی بابر اعظم دراصل آؤٹ نہیں تھے۔ اس کے بعد مداحوں نے رمیز راجہ کے تبصرے کو مزید آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ انہیں بابر پر ذاتی تنقید کرنے کے بجائے پیشہ ورانہ غیر جانبداری اختیار کرنی چاہیے تھی۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے ٹوئٹر، انسٹاگرام اور فیس بک پر “#RamizRaja” اور “#BabarAzam” کے ہیش ٹیگز ٹرینڈ کرنے لگے۔ بابر اعظم کے مداحوں نے اپنے کپتان کے حق میں ہزاروں ٹویٹس کیے جبکہ کچھ صارفین نے رمیز راجہ سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب، رمیز راجہ کے حامیوں نے مؤقف اپنایا کہ یہ محض ایک غیر ارادی تبصرہ تھا جو مائیک پر غلطی سے نشر ہو گیا، اور اس کا مقصد کسی کی توہین نہیں تھا۔ تاہم پی سی بی ذرائع کے مطابق، نشریاتی ٹیم نے اس واقعے پر نوٹس لیا ہے اور آئندہ مائیک آڈیو مانیٹرنگ کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔