
قومی ٹیم کے کپتان سلمان علی آغا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ٹورنامنٹ میں کئی نشیب و فراز آئے لیکن مجموعی طور پر پاکستان نے اچھی کرکٹ کھیلی۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ فائنل میں باؤلنگ اور بیٹنگ کے آغاز نے امیدیں بڑھا دی تھیں مگر آخر میں بہتر فنش نہ کر سکے جس کی وجہ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ ایک ٹیم گیم ہے، کسی ایک کھلاڑی کی پرفارمنس پر ہار یا جیت کا دارومدار نہیں ہوتا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی ٹیم کو ٹرافی نہ دینے کا فیصلہ؟
انہوں نے فاسٹ باؤلر حارث رؤف کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ پچھلے میچ میں وہ بہترین باؤلر رہے لیکن اس بار ان کا دن نہیں تھا۔ تاہم ٹیم انتظامیہ اور کھلاڑی کسی کو بھی ذمہ دار ٹھہرانے کے بجائے اجتماعی کارکردگی پر توجہ دے رہے ہیں۔ سلمان علی آغا نے کہا کہ باؤلرز نے ابتدائی 6 اوورز میں اچھی باؤلنگ کی مگر بعد میں میچ ہمارے ہاتھ سے نکل گیا۔
کپتان قومی کرکٹ ٹیم سلمان علی آغا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ٹورنامنٹ میں بہت اتار چڑھاؤ رہا، ہم نے اچھی کرکٹ کھیلی، پچھلے میچ میں حارث رؤف بیسٹ باؤلر تھا، آج حارث رؤف کا بُرا دن تھا، کسی ایک کھلاڑی کی وجہ سے میچ نہیں ہارتے، پہلے 6 اوورز میں باؤلرز نے اچھی باؤلنگ کی تھی۔
سلمان علی آغا کا کہنا تھا کہ بولنگ اور بیٹنگ میں آغاز اچھا کیا، بہتر فنش نہ کر سکے، ہمیں مزید بہتری کی ضرورت ہے، ایسی بات نہیں کہ ہم کسی کھلاڑی کو مس کر رہے ہیں، 90 کی دہائی میں پاکستان بھارت کو ہراتا تھا، اب بھارت ہم سے جیت رہا ہے مگر ہمارا جیت کا تناسب اب بھی بہتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ بہت جلد ہم بھارت کو ایسے ہرانا شروع کر دیں گے جیسے وہ آج ہمیں ہرا رہے ہیں، ہاتھ نہ ملانے سے وہ سمجھ رہے ہیں کہ ہماری عزت نہیں کر رہے، ہاتھ نہ ملانے سے دراصل وہ کرکٹ کی عزت نہیں کر رہے۔



