
تفصیلات کے مطابق اٹلی نے ہالینڈ کے خلاف میچ ہارنے کے باوجود 2026 میں بھارت اور سری لنکا میں منعقد ہونے والے کرکٹ ٹی20 ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرلیا۔
ہالینڈ نے 135 رنز کے ہدف کا تعاقب آسانی سے مکمل کیا اور اٹلی کے ساتھ کوالیفائی کیا۔ اسکاٹ لینڈ، جو پچھلے چار ٹی20 ورلڈ کپ میں شریک رہا ہے، جیرسی کے خلاف آخری گیند پر شکست کی وجہ سے ٹورنامنٹ سے باہر ہوگیا۔ جیرسی اور اٹلی دونوں کے پانچ پوائنٹس تھے لیکن بہتر نیٹ رن ریٹ کی بنیاد پر اٹلی نے اگلے مرحلے میں جگہ بنائی۔
یادرہے کہ اٹلی نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے اپنے دونوں اوپنرز، جسٹن موسکا اور ایمیلیو گے، تین اوورز کے اندر ہی کھو دیے۔ کپتان جو برنز بھی ساتویں اوور میں 22 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ اس وقت ٹیم کا اسکور 41 تھا۔ وکٹ کیپر بلے باز مارکس کامپوپیانو بھی زیادہ دیر نہ ٹک سکے اور ٹیم 46 پر 4 وکٹیں گنوا بیٹھی۔ بین مانیینٹی نے نچلے آرڈر کے ساتھ مل کر ٹیم کو سہارا دیا اور اٹلی نے 134 رنز بنائے۔ اس دوران نمبر 7 گرانٹ اسٹیورٹ نے 25 اور انتھونی موسکا نے 13 رنز کی اننگز کھیلی۔ اٹلی نے آخری تین اوورز میں 33 رنز بنائے جن میں بیس ڈی لیڈے کے اوور میں 15 رنز شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کرکٹر حسن علی کا ون ڈے و ٹی ٹوئنٹی سے ریٹائرمنٹ کا فیصلہ
ہالینڈ نے ہدف کے تعاقب میں شاندار آغاز کیا پاور پلے میں 66 رنز بغیر کسی نقصان کے بنائے۔ میکس او’ڈاؤڈ اور مائیکل لیوٹ نے 71 رنز کی شراکت قائم کی۔ کرشن کالوگامجے نے لیوٹ کو 34 رنز پر آؤٹ کیا۔ اس کے بعد اوڈاؤڈ اور کپتان اسکاٹ ایڈورڈز نے دوسری وکٹ کے لیے 64 رنز کی ناقابل شکست شراکت بنائی اور ہدف مکمل کر لیا۔
مزید برآں کالوگامجے نے 4 اوورز میں 25 رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی جبکہ ہیری مانیینٹی اگرچہ وکٹ نہ لے سکے لیکن وہ پورے ٹورنامنٹ کے ٹاپ وکٹ ٹیکر رہے۔ انہوں نے تین میچز میں 9.62 کی اوسط اور 7.70 کی اکانومی کے ساتھ 8 وکٹیں حاصل کیں۔
جیرسی نے اسکاٹ لینڈ کے خلاف اپنی تاریخ کی پہلی جیت حاصل کی، لیکن یہ خوشی مختصر رہی۔ 134 کے ہدف کے تعاقب میں جیرسی 81/1 تک پہنچ چکا تھا، لیکن نک گرین ووڈ کے آؤٹ ہونے کے بعد ٹیم 8 وکٹیں صرف 48 رنز پر گنوا بیٹھی۔ آخری چار گیندوں پر صرف پانچ رنز درکار تھے جو کپتان چارلس پرچارڈ اور نمبر 11 جیک ڈنفورڈ نے مکمل کر لیے لیکن اٹلی کی بہتر کارکردگی نے جیرسی کو باہر کر دیا۔
اب تک 15 ٹیمیں 2026کے ٹی20 ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کر چکی ہیں۔ مشرقی ایشیا پیسیفک کوالیفائر سے مزید تین اور افریقہ سے دو ٹیمیں ورلڈ کپ میں جگہ بنائیں گی۔
واضح رہے کہ اٹلی کی یہ کامیابی نہ صرف ایک نئی شروعات ہے بلکہ ان کے کھلاڑیوں کے لیے بھی عالمی سطح پر خود کو منوانے کا بہترین موقع ہے۔