
پاکستانی کھلاڑی بانو کوثر نے 48 کلوگرام خواتین کیٹیگری کے سنسنی خیز فائنل میں بھارتی کھلاڑی رچا شرما کو شکست دے کر گولڈ میڈل اپنے نام کیا، اس فتح کے ساتھ نہ صرف پاکستان کا پرچم اردن کے میدان میں لہرایا بلکہ جنوبی ایشیا میں پاکستان کی برتری کا بھرپور اظہار بھی ہوا۔
پاکستانی جوجِٹسو ٹیم نے اس بین الاقوامی مقابلے میں شاندار کارکردگی دکھاتے ہوئے بھارت سمیت کئی مضبوط حریفوں کو مات دی، ایونٹ کے تیسرے روز بانو کوثر کی کامیابی پاکستانی دستے کی سب سے بڑی جھلک بن کر سامنے آئی جس نے قوم کو فخر اور خوشی سے سرشار کر دیا۔
اس سے پہلے ایونٹ کے ابتدائی دنوں میں پاکستان کے ایم علی راشد اور ایم یوسف علی نے ڈوو مینز کیٹیگری میں جبکہ اسراء وسیم اور کائنات عارف نے ڈوو ویمنز کیٹیگری میں کانسی کے تمغے جیت کر پاکستان کے میڈل ٹیبل میں اضافہ کیا۔
پاکستان جوجِٹسو فیڈریشن کے چیئرمین خلیل احمد خان نے اس کامیابی پر پوری ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یہ صرف تمغے نہیں بلکہ پاکستانی ایتھلیٹس کی عالمی سطح پر طاقت اور عزم کا عملی ثبوت ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری خواتین کھلاڑیوں نے خاص طور پر جس جذبے سے کارکردگی دکھائی، وہ پوری قوم کے لیے باعثِ افتخار ہے۔
دوسری جانب، پاکستان اور ساؤتھ ایشین ریجنل جوجِٹسو ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل طارق علی نے ایونٹ کی اختتامی تقریب میں پاکستان کی نمائندگی کی اور کہا کہ یہ کامیابیاں نہ صرف کھیل کے میدان میں فتح ہیں بلکہ پاکستان میں جوجِٹسو کے فروغ کی نئی راہیں کھولنے کا ذریعہ بھی ہیں۔
طارق علی کا مزید کہنا تھا کہ ہماری نوجوان نسل نے ثابت کیا کہ اگر موقع ملے تو ہم ہر سطح پر بہترین کارکردگی دکھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ ایشین جوجِٹسو چیمپئن شپ 26 مئی تک جاری رہے گی جس میں ایشیا بھر کے 30 سے زائد ممالک کے بہترین فائٹرز حصہ لے رہے ہیں، ٹیم پاکستان کی نظریں اب مزید میڈلز اور اعزازات پر جمی ہوئی ہیں۔